اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان پر ’پہلگام‘ واقعے کا بے بنیاد الزام لگا کر پاکستان کی غیر جانبدارانہ اور مخلصانہ تحقیقات کی پیش کش کو ٹھکرا کر جارحیت کی، اس میں بھارت نے پہل کی اور اب اسے ہی پیچھے ہٹنا ہوگا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان ایک انتہائی ذمہ دار ملک ہے، جس نے ہمیشہ اپنی جانب سے امن کی خواہش کا اظہار کیا، یہ بھارت ہی تھا جس نے ایک بے بنیاد الزام کی آڑ میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی، جس کا افواجِ پاکستان نے الحمد للہ منہ توڑ جواب دیا۔
وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پاکستان کی افواج نے بھارت کی اُن تمام فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پر میزائل داغے جا رہے تھے اور جارحیت کی جا رہی تھی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے بھارت کے کسی بھی شہری کو نشانہ نہیں بنایا۔
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف کارروائی انتہائی صبر و تحمل کے بعد اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، اس کے باوجود وزیراعظم شہباز شریف نے تحقیقات میں بھرپور تعاون کی پیش کش کی جسے بھارت نے خود ہی ٹھکرا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے عالمی برادری کو بھی آگاہ کیا کہ بھارت جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر پاکستان کے خلاف جارحیت کرنا چاہتا ہے۔ اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ عالمی برادری یا میڈیا کے سامنے لے آئے، لیکن وہ اس میں بری طرح ناکام رہا۔
یہ بھی پڑھیں: ہم تمھارے ساتھ ہیں کے نعروں سے کشمیر گونج اٹھا ،دفاعِ پاکستان ریلی کا جوش و خروش
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی تھی جس کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا یا پھر اس کے پیچھے مودی حکومت کا کوئی خفیہ ایجنڈا تھا۔ پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے اور وہ ہر طرح کی دہشت گردی کی کھل کر مذمت کرتا ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات کو دوام بخشنے کے لیے اپنے ہی شہریوں پر بم برسائے اور عوام کے اندر پاکستان کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی غرض سے اس کا الزام پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی۔ اس ضمن میں بھارت نے امرتسر کو خود نشانہ بنایا، جبکہ پاکستان نے کسی شہری کو نشانہ نہیں بنایا، کیونکہ وہ ایک ذمہ دار ریاست ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پہل نے پاکستان کو جوابی کارروائی پر مجبور کیا۔ اب بھارت کی ہی ذمہ داری ہے کہ وہ پیچھے ہٹے۔ انہوں نے چین اور سعودی عرب کے مثبت کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان دونوں ممالک سے مسلسل رابطے میں رہا۔