اسلام آباد:پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے انڈیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے پاکستان کا پانی روکنے یا اس کا رخ موڑنے کیلئے کوئی تعمیرات کیں یا سٹریکچر بنایا تو اسے تباہ کر دیں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ اگر انڈیا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانی روکنے یا اس کا رخ موڑنے کیلئے کوئی سٹریکچر بناتا ہے تو اسے پاکستان کے خلاف جارحیت سمجھا جائیگا اور ہم اس سٹریکچر کو تباہ کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی آسان نہیں، یہ پاکستان کے خلاف اعلان جنگ ہو گا۔ جارحیت صرف توپ کے گولے یا بندوق چلانے سے نہیں ہوتی، اس کی بہت سی اشکال ہیں، ان میں سے جارحیت کی ایک شکل یہ بھی ہے۔ اس سے تو قومیں بھوک یا پیاس سے مر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر انڈیا سے کوئی ایسی تعمیرات کرنے کی کوشش بھی کی تو پاکستان اسے تباہ کر دیگالیکن فی الحال پاکستان کے پاس انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ طور پر خلاف ورزی کے حوالے سے جو فورمز موجود ہیں یہ معاملہ وہاں لے جا رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ انڈیا نے پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دیا اور وہ اب اپنے ہی بیانیے کا مغوی بن چکا ہے۔ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ جنگ کا خطرہ ٹل گیا ہے یا کم ہو گیا ہے۔ انڈیا نے 2019 میں بھی 12 دن بعد ردعمل دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند روز کے دوران انڈیا کو عالمی سطح پر انڈیا پر دباؤ بڑھا ہے۔انڈیاکے وزیر اعظم مودی نے یہ سب کچھ محض سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے کیا ہے۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے بیان سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے انڈیا کیلئے فیس سیونگ کی گنجائش رکھی ہے کہ اگر وہ کچھ کرنا چاہتا ہے تو کر لے، اگر انڈیا نے فیس سیونگ کیلئے کوئی حرکت کی تو ہم اس کے منہ پر کالک مل دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو افواج پاکستان اس کوشش کو نشانہ لگا کر تباہ کر دے گی، سیکیورٹی ذرائع