پاک،بھارت کشیدگی:ممبران اسمبلی آزادکشمیر سیر تفریح کیلئے امریکہ جانے کیلئے تیار

مظفرآباد(ذوالفقار علی،کشمیر انوسٹی گیشن ٹیم)انڈیا – پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان آزاد کشمیر اسمبلی کے سپیکر کی سربراہی میں آٹھ اراکین پر مشتمل سیر و تفریح کے لئے امریکہ کے ایک ہفتے کے دورے پر جارہا ہے۔یہ دورہ 04مئی سے شروع ہوگا۔

اس دورے کو مطالعاتی دورے کا نام دیا گیا ہے۔ اس وفد میں شامل میں ایک رکن نے کہا کہ اس وفد میں سپیکر کے علاوہ سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان، وزیر برائے جنگلی حیات و ماہی گیری جاوید ایوب، ڈپٹی سپیکر ریاض گجر بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس دورے کا منصوبہ دو ہفتے پہلے بنایا گیا تھا لیکن ماضی کی طرح اس کو بھی خفیہ رکھا گیا۔

اس وفد میں شامل ایک اور رکن کا کہنا ہے کہ یہ وفد وزشنگٹن اور نیو یارک جائے گا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کس غرض سے امریکہ جارہے ہیں اور وہاں ان کی کیا مصروفیات ہوں گی۔ البتہ آزاد کشمیر میں قائد حزب اختلاف نے دعوی کیا ہے کہ وہ مطالعاتی دورے پر جارہے ہیں۔

لیکن انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی یہ کس طرح کا مطالعاتی دورہ ہے۔ واضح رہے کہ یہ دورہ ایک ایسے مرحلے پر کیا جارہا ہے کہ جب پہلگام میں شدت پسند حملے کے نتیجے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔منگل کو ہونے اس حملے میں 27 سیاح مارے گئے تھے اور اس حملے کے بارے میں کئی لوگوں کا خیال ہے کہ یہ فالس فلیگ آپریشن تھا۔

اس سے پہلے گذشتہ سال کے آخر میں سپیکر کی سربراہی میں کئی اراکین اسمبلی پر مشتمل وفد کا دورہ امریکہ اس وقت منسوخ کرنا پڑا جب سپیکر اسمبلی کو امریکہ کا ویزہ نہیں ملا تھا۔

اگست 2024 میں بھی آزاد کشمیر اسمبلی کے آٹھ اراکین پر مشتمل وفد نے ترکی اور کرغستان کا ایک ہفتے کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کا فیصلہ گذشتہ سال مئی کے وسط میں ہوا تھا جب آزاد کشمیر میں پاکستان کی مداخلت کی بعد مقامی حکومت مخالف احتجاج ختم ہوا تھا۔

احتجاج ختم ہونے کی صرف کچھ گھنٹوں بعد 15 مئی کو بعض وزیر اور اراکین اسمبلی ، اسمبلی سیکریٹریٹ میں ایک سپیکر کے دفتر میں موجود تھے۔ اس میں آزاد کشمیر کے ایک اہم وزیر نے پیشکش کی تھی کہ تمام اراکین اسمبلی کو سیر کی لیے بیرون ممالک بھیجا جائے گا ۔ لیکن انھوں نے کسی خاص ملک کا نام نہیں لیا تھا۔

یہ وزیر کی طرف سے ایک سنجیدہ پیشکش تھی جس پر کسی کو اعتراض نہیں تھا اور کسی نے بھی اس پیشکش کو مسترد نہیں کیا۔ اس دفتر میں مخلوظ حکومت میں شامل تمام جماعتوں کے اراکیں اسمبلی موجود تھے۔04 مئی کا مجوزہ دورہ امریکہ بھی اسی منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت اراکین اسمبلی کو مختلف اوقات میں سیر تفریح کے لیے بیرون ممالک دوروں پر بھیجنا ہے۔
کیا موجودہ وزیراعظم نے خود کو فائدہ پہنچانے کیلئے سابق وزرائے اعظم کی مراعات میں اضافہ کیا ؟انویسٹی گیشن رپورٹ میں بڑا انکشاف

Scroll to Top