مظفر آباد، فیک آئی ڈی سے شرفاکی عزتیں اچھالنے کا معاملہ حل ہونے کے قریب

مظفرآباد/اسلام آباد: عرصے سے مظفرآباد شہر کے شرفاء اور معصوم عزت دار خواتین کی عزتوں کو اپنی انا کو تسکین پہنچانے کیلئے اچھالنے والی فیک فیس بک آئی ڈی ’’ٹیپو سلطان ‘‘کا معاملہ حل ہونے کے قریب پہنچ گیا۔

معاملہ میں مبینہ طور پرسٹوڈنٹس رہنما ہی ملوث نکلے، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی،ممبران کور کمیٹی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا بھی کردار ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹیپو سلطان نامی فیس بک آئی ڈی سے کئی ماہ مظفر آباد شہر کے کئی شرفاء اور خواتین کی عزت اچھالی گئی ،گزشتہ ماہ این ایس ایف کے رہنمامجتبیٰ بانڈے کو پکڑ کر اپنے ہی دوستوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ مذکوہ آئی ڈی مجتبیٰ بانڈے چلا رہا تھا۔

مجتبی بانڈے کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے گالم گلوچ بھی کی جا رہی ہے ، سوشل میڈیا پر سخت ردعمل سامنے آنے پر مجتبیٰ بانڈے نے کہا کہ میراقصور صرف اقلیتی برداری سے تعلق رکھنا ہے ، کسی آئی ڈی سے میرا تعلق نہیں۔

راجہ صہیب جاوید نے گزشتہ روز ایکشن کمیٹی کے رہنماشوکت نواز میر کی موجودگی میں دعویٰ کیا کہ انہیں بتایا گیا تھا مذکورہ آئی ڈی مجتبیٰ بانڈے چلا رہا ہے جس پر غصہ میں تشدد کا نشانہ بنایا اور موبائل بھی چھینا جس پر شرمندہ اور معذرت خواہ ہوں۔

صہیب جاوید نے سعودی عرب میں موجود علی شمریز پر الزام لگایا ہے کہ مذکورہ سارے معاملے کے پیچھے وہ ہے لیکن سعودی عرب میں موجود علی شمریز نے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس آئی پر جو کُچھ بھی آپ لوڈ ہوتا رہا وہ صہیب جاوید کے موبائل میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ میری عدم موجودگی کا فائدہ اٹھا کر مجھے بدنام کرنے کی جو کوشش کی جارہی میں اسکی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔راجہ مامون کو نیچا دکھانے کیلئے ساری گیم تیار کی گئی۔

عوامی ایکشن کمیٹی والے بتائیں دوران تحریک سب سے زیادہ گرفتاریاں اور تشدد کس پر ہوا ،کسی تاجر کو مار پڑی، ہم نے گرفتاریاں دیں، مار کھائی ہمارے بال تک کاٹے گئے ،خاص لوگوں کو بچانے کیلئے میرا نام نہ لیا جائے۔

مذکورہ آئی ڈی کے پیچھے یہ تو طے ہوچکا کہ انہی ایک دوسرے پر الزامات لگانےو الوں میں سے ہی کوئی ہے،اب پولیس سمیت اداروں کوتحقیقات کرکے ذمہ داروں کو کڑی سزا دینا ہوگی۔

مبینہ فیک آئی ڈیز کے متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے عناصر کو کڑی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے نہ ہی کسی کی عزت اچھالے ۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیخلاف پبلک سروس کمیشن آزادکشمیر نے انتہائی اقدام اٹھا لیا

Scroll to Top