تھوراڑ:پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیرکے مرکزی رہنما اورسابق امیدوار قانون ساز اسمبلی حلقہ پانچ سردار عبدالخالق وصی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے من پسند چیف الیکشن کمشنر کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
سابق ممبر کشمیر کونسل سردار عبدالخالق وصی نے کہا وزیراعظم آزاد کشمیر اور اپوزیشن لیڈر دونوں تین مہینے سے زائد عرصے سے چیف الیکشن کمشنر کی خالی پوسٹ پر کسی اہل شخصیت کے عدم تقرر ی پر ملی بھگت سے آئین کی توئین کے مرتکب ہو ر ہے ہیں ۔
وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو یہ گٹھ جوڑ مہنگا پڑے گا ، آئینی عہدہ ایک گھنٹے کے لئے خالی نہیں چھوڑا جا سکتا،تین دن کے اندر اندر قائد حزب اختلاف اور وزیراعظم الیکشن کمشنر کی تقرری کی سمری وزیراعظم پاکستان کو بھجوائیں۔
عبدالخالق وصی نے کہا کہ صدر جونہی ملک چھوڑے یا کسی بھی وجہ سے فرض منصبی ادا نہ کرسکے سپیکر قائم مقام صدر بن جاتا ہے، سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کا چیف جسٹس جونہی اپنے فرائض منصبی سے ہٹتا ہے یا بیرون ملک جہاز پر بیٹھ جائے قائم مقام کا تقرر عمل میں آجاتا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ بھی آئینی عہدہ ہے اسے مختصر وقت کے لئے بھی خالی نہیں رکھا جا سکتا تین مہینے سے یہ عہدہ خالی ہے۔ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی یہ توہین و تضحیک ناقابل برداشت ہوگی اگر فوری طور پر چیف الیکشن کمشنر کی تقرر کی سمری وزیراعظم پاکستان کو نہ بھجوائی گئی تو آئین کی محافظ سیاسی جماعتوں اور اداروں کو وزیراعظم کیخلاف راست اقدام بارے فیصلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم چند سیٹوں کی اضافے کی سازش کر رہے ہیں ، ہم واضع کرنا چاہتے ہیں نہ تو حکومت کو آئین میں ترمیم کا موقع دیں گے اور نہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں مزید تاخیر برداشت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر آزادکشمیر کی تقرری جلد کی جائیگی، وفاقی وزیر قانون