آزادکشمیر میں کرپشن عروج پر، سیاسی جماعتوں کی آڑ میں بزنس چل رہا ہے،کرم داد خان ایڈووکیٹ

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل )آزادکشمیر میں جمہوریت کے نام پر کرپشن ،سیاسی جماعتیں نہیںبلکہ کاروباری کمپنیاں جواقتدار کے مزے لوٹتی ہیں۔ سیاستدان برادریوں کا سہارا نہ لیں تو ان کیلئے حلقوں میں جانا مشکل ہوجائے، ان خیالات کا اظہار کرم داد خان ایڈووکیٹ نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں سیداشفاق ایڈووکیٹ سے گفتگو میں کیا ۔

کرداد خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں کوئی سیاسی حکومت نہیں نہ ہی عبوری قائم ہے بلکہ یہ غیر سیاسی ٹیکنو کریٹ حکومت ہے ، وزیراعظم انوارالحق کو بھی علم نہیں کہ وہ کیسے وزیراعظم بنے اور انہیں کرنا کیا چاہیے ۔ جس معاشرے میں سیاسی کارکن پیدا نہیں کررہے تو کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ آپ سیاسی حکومتیں بنا سکتے ہیں۔

جب آپ کی ریاست میں حکومت ہے مگر اپوزیشن نہیں ہے تو پھر اگر حکومت غلط کام کرے گی تو اسے غلط کاموں سے روکنے والا کون ہوگا؟ اپوزیشن یا عدلیہ ، اپوزیشن کو آپ نے کہیں کا نہیں چھوڑا اور عدلیہ کو آپ نے اشرافیہ میں شامل کردیا تو ریاست کا نظام کیسے چلے گا جب انصاف نہیں ہوگا اور قانون سازی کرنیوالا کوئی نہیں ہوگا تو ریاست کہاں کھڑی ہوگی۔آزادکشمیر میں کرپشن کا ایک ایسا کھیل شروع ہو چکا ہے کہ اگر سیاستدان برادریوں کا سہارا نہ لیں، تو ان کے لئے حلقوں میں جانا مشکل ہو جائے گا۔

کرداد خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں ٹیکنو کریٹ کی حکومت ہے کوئی جمہوری حکومت نہیں ہے جس کا کام لوگوں کاخون چوسنا اور اپنے مفادات کا تحفظ ،مراعات میں اضافہ ہے ۔ آزادکشمیر میں دو طبقات پیدا ہوگئے ، متوسط طبقہ ختم ہوچکا ہے ۔اس کی مثال تاجروں کی تنظیم عوامی ایکشن کمیٹی ہے جس کی کال پر پوری قوم نکلی ۔انوارالحق سرکار کسی سیاسی جماعت کی نہیں نہ ہی اس میں سیاسی کارکن ہیں اور نہ ہی سیاسی وجمہوری جماعتیں ہیں اپوزیشن نہیں ہے تو نظام جبر سے نہیں چلتا۔ سول انتظامیہ کا نظام ختم ہوچکا ہے ۔
حکومت میں چالیس لوگ نظام حکومت چلارہے ہیں ، اور کرپشن کیلئے بیوروکریسی کو نوازا جارہا ہے ۔ 1990 کے بعد کوئی نان پولیٹیکل حکومتیں بنتی رہی ہیں۔ کے ایچ خورشید کے بعد آزادکشمیر میں جمہوری نظام ٹھپ ہوچکا ، سردار عبدالقیوم خان نے بلدیاتی اداروں کے الیکشن ہی نہیں ہونے دیا ۔

کرداد خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ایم ایل اے کا کام ترقیاتی منصوبے بنانا نہیں ہوتابلکہ ایم ایل اے ترقیاتی منصوبوں کیلئے پالیسی وضع کرنا ہے جب آپ نے یہ سارا کام ایم ایل ایز کے سپرد کردیا ۔ 12 مہاجرین کی سیٹیں آزادکشمیر اسمبلی میں کیا کام ہے ۔ آزادکشمیر کی سیاسی جماعتوں کو ابھرنے ہی نہیں دیاجس کے بعد جتھے بنے ہوئے ہیں اور آزادکشمیر میںاس وقت انارکی پھیلا رکھی ہے ۔

Scroll to Top