مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)وزیراعظم صاحب آپ ریاست کے ایگزیکٹو ہیں کوئی فلمی اداکار نہیں، آپ وہ اعلان ہی نہ کیا کریں جس پر عملدرآمد نہ کروا سکیں۔ان ِخیالات کا اظہار سوشل ایکٹویسٹ غلام اللہ اعوان نے کشمیرڈیجیٹل کے پروگرام میں سیدغلام رضا کاظمی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
غلام اللہ اعوان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں رمضان المبارک میں بھی چیزیں سستی کرنے کے بجائے مہنگی کر کے بیچی جاتی ہیں۔وہی منافع خوری کی رقم اٹھا کر ہم لوگوں کو خیرات بھی کرتے ہیں ، افطاریاں بھی کرواتے ہیں اگر یہ سارے کام کرنے کے بجائے ہم اپنا منافع کم کرلیں اور لوگوں کو تھوڑی ریلیف دیدیں تو ہمیں خیرات کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی ۔
منافع خوری کے باعث لوگ اپنے بچوں کو عید کی خوشیاں بھی نہیں دے سکتے ، بازاروں میں رش ہونے کے باوجود لوگ مہنگائی کے باعث خریداری کی سکت نہیں رکھتے ۔ ہم ریلیف دینے کے بجائے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں ۔ ہمیں ہر وہ چیز چاہیے جو ہمارے مفاد ات کو پورا کرنے والی ہو ۔
ہمیں سچ وہ چاہیے جو دوسروںکو نقصان پہنچائے اور مجھے تحفظ فراہم کرے ۔ ناجائز منافع خوری ہمیں ایک دوسرے سے بددل کررہی ہے ۔غریب طبقے کی عید نہیں ہے ۔ ہمیں 29 30 کو چاند تلاش نہیں کرنا چاہیے بلکہ ان لوگوں کو تلاش کرنا ہوگا جو مجبور ہیں اور غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔
غلام اللہ اعوان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے عوامی مفادات کیلئے آواز اٹھائی اور حکومت کو عوامی حقوق کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔لوگوں کی نظریں آپ پر ہیں۔ ایکشن کمیٹی سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں کہ اب آپ بھی تاجروں کا قبلہ درست کریں، ان سے مہنگائی کم کروائیں۔یہ رمضان کا مہینہ ہے اپنا منافع کم کریں اور غریب لوگوں کو ریلیف فراہم کریں۔
وزیرصحت آزادکشمیر نثارانصرابدالی کا ہسپتالوں میں ادویات کی فہرست آویزاں کرنے کا حکم