بیڈ گورننس کیوجہ سے نوجوان فرسٹریشن کا شکار ، چند عناصر حقوق کی آڑ میں انتشار چاہتے ہیں ، ملک نصیر ایڈووکیٹ

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل )موجودہ حکومت ’’ایک چھتری تلے صرف اپنے مفاد‘‘ کی خاطر آئی، ان کے پاس ریاستی نظام کو چلانے کاکوئی ایجنڈا نہیں ۔پی ٹی آئی کے سیاسی ڈھانچے میں مختلف جماعتوں سے لوگ لائے گے جب انکا مفاد ختم ہوا وہ بکھیر گئے، ان خیالات کا اظہار رہنما تحریک انصاف ملک نصیر ایڈووکیٹ نے کشمیر ڈیجیٹل کے پروگرام میں سید عارف بہار سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ملک نصیر ایڈووکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ اب یہاں مسائل میں روز بروز اضافے ہو رہا ہےجتنے مسائل ایک ریاست کے اندر ہونے چاہیے تھے وہ صرف نیلم ویلی میں موجود ہیں،وہاں کے جغرافیائی حالات کی وجہ سے ویلی کا 60 فیصد حصہ 6 سے 8 ماہ تک بند رہتا ہے۔

ملک نصیر ایڈووکیٹ کا مزیدکہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی بیڈ گورننس کی وجہ سے اور ان کی ڈائریکشن لیس حکومت کی وجہ سے سب سے زیادہ فرسٹریشن کا شکار نوجوان ہوئے جو یا تو نیشنل ازم کا شکار ہیں یا پھر غیر ملکی ایجنڈے پر چل پڑے ہیں ۔سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہیں ہے یہاں پک اینڈ چوز ہوتا ہے ۔جس کیلئے وہ چاپلوسی کرتاہے اور پھر ہر وہ کام کرتا ہے جو ریاست اور عوام کے مفادات کیخلاف ہوتا ہے ۔اور فہم وفراست والے لوگ پیچھے رہ جاتے ہیں جس کی وجہ سے سیاسی جماعتیں بیگار کیمپ بن چکی ہیں۔

ملک نصیر ایڈووکیٹ کا مزیدکہنا تھا آزادکشمیر میں مورثی سیاست اور مورثی اقتدار کا سلسلہ جاری ہے اس کی بڑی وجہ طلباء تنظیموں پر پابندی ہے ۔ جب آپ نرسری بند کردیں گے تو نئی قیادت کہاں سے پروان چڑھے گی ۔ جہاں سے سکلڈ ، برینڈ مائنڈ نوجوانوں نے تربیت حاصل کرکے آگے آنا تھا وہ فیکٹریاں ہی بند کی جاچکی ہیں۔

جہاں تک پی ٹی آئی کا تعلق ہے تو اس میں وہ جو دوسری پارٹیوں کے اندر دستیاب میٹریل تھا وہ اکھٹا کرکے دیا گیا تھا جنہوں نے مفادلئے اور وقت آنے پر بکھیر گئے ۔ کہیں کا روڑہ ، کہیں کی اینٹ ، بہان متی کا کنبہ اکھٹا کرکے تحریک انصاف کے کھاتے میں ڈال دی گئی جو حقیقی ورکرز ہیں ان کو پارٹی میں جگہ نہیں ملتی اور جو خلاء سے آتے ہیں وہ فورا اپنی جگہ بنالیتے ہیں ۔

کوئی بھی پارٹی ہو جب تک وہ پارٹیوں کے اندر اپنے منشور کے مطابق معاملات ٹھیک نہیں کرتے اور اپنے نظریے ،منشور کے مطابق الیکشن میں نہیں آتے اس وقت تک صورتحال اسی طرح گھمبیر رہے گی ۔ کوئی قانون سازی نہیں ہورہی ۔ عوام حکومت سے بالکل غیر مطمئن ہیں اور یہ صورتحال ریاست کیلئے خطرناک ہوسکتی ہے اور دشمن طاقتیں اسی بداعتمادی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہوجائیں گی ۔

مرکزی رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ریاستی بحران کا واحد حل شفاف الیکشن کی طرف جانا ہے ۔ موجودہ حکمران سمجھتے ہیں کہ عوام انہیں نہیں اتار سکتے کیونکہ انہیں نہ ہی عوام منتخب کرکے لائی ہے اور نہ ہی انہیں عوام کسی صورت ہٹا سکتی ہے ۔

وادی نیلم کی عوام حکومتی عدم توجہی کا شکار ہیں، اکثر خواتین کو صحت کی سہولیات نہیں ہیں ، ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ دیتی ہیں۔اگر وہاں 15 سے 20 میل اور فی میل ڈاکٹرز ہوں تو یہاں کی عوام کے بہت سارے مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔کچھ عناصر حقو ق کی جنگ کی آڑ میں نوجوانوں کو انتشار کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں کسی اور کا چہرہ بنانا چاہتے ہیں تو یہ ایک انتہائی خطرناک صورتحال ہے

ایک اور کشمیری نژاد برطانوی خاتون قبضہ مافیا کے ظلم کا شکار، عوام ایکشن کمیٹی بھی میدان میں آگئی

Scroll to Top