مظفر آباد:سابق چیئرمین ترقیاتی ادارہ سید اظہر گیلانی نے انکشاف کیا ہے کہا ہے کہ ہائوسنگ سوسائٹیوں میں کرپشن کی تحقیقات کی اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق نے رکوائیں۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویو میں سید اظہر گیلانی نے کہا کہ میں نے جب چیئرمین ایم ڈی اے کا چارج سنبھالاتو اس وقت کےکمشنر انصر یعقوب کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔
کمیٹی نے کام شروع کیا تو خواجہ فاروق نے وزیراعظم تنویر الیاس سے مل کر انکوائری رکوا دی ، میں نے متعدد بار اپیل کی کہ انکوائری ہونے دیں تو خواجہ فاروق نے نہیں سنی۔
سید اظہر گیلانی کا کہنا تھا کہ لیکن جب یہ اپوزیشن لیڈر بنے تو خود خواجہ فاروق ہائوسنگ سکیموں کی انکوائری کا مطالبہ کیا تو میں نے پوچھا کے اب کیوں انکوائری یا آگئی۔
یہ بھی پڑھیں:عوامی ایکشن کمیٹی سیاست میں آئے، پارٹی رجسٹر کروا کر انتخابات لڑے: اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق
انہوں نے کہا کہ 1980میں مظفر آباد کے ماسٹر پلان کا آغازہوا، ابتدائی طورپر کام ڈپٹی کمشنر کے سپر دکیا گیا۔ 1988میں ترقیاتی ادارہ قائم کیا گیا اور ایکٹ میں 29 موضعات کو شامل کیا گیا۔
اظہر گیلانی نے ایک اور انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ماسٹر پلان میں مظفر آباد شہر کو 24 ویں نمبر پر تھا لیکن ترقیاتی ادارہ مظفر آباد شہر تک محدود ہوا اور ہوں بھی کام نہیں کرواسکا۔
ترقیاتی ادارہ کے اعراض ومقاصدصرف شہر نہیں پورے علاقے کا ماسٹر پلان تھا، 1988سے لے کر آج تک 6 حکومتیں گزر گئیں، اس نوٹیفکیشن پر عمل نہیں ہوسکا
28 موضعات میں کسی مکان کی کی این اوسی نہیں لی گئی، ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قانون کو لاگو ہی نہیں کیا گیا۔گڑھی دوپٹہ تک سارا علاقہ نوٹیفائیڈ علاقہ میں شامل ہے، ایک مکان ودکان کی اجازت نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وادی لیپہ ،یوم پاکستان کی رنگا رنگ تقریب، کھیلوں کے مقابلوں نے سماں باندھ دیا
ترقیاتی ادارہ نے 4 ہائوسنگ سکیمیں لائیں ، 30سال گزرنے کے باوجود یہ سکمیں وہیں کھڑی ہیں۔میراتنولیاں میں 458میں سے 150کنال مسنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ادارہ کی ماہانہ انکم ایک کروڑ تک لے کر گیا،33آمدن کے موضوعات ہیں،ادارے کے ملازمین کو تنخواہ نہیں مل رہی، شفافیت لائی جائے تو ماہانہ4 کروڑ تک آمدن ہوسکتی ہے۔
سابق چیئرمین ایم ڈی اےکاکہنا تھا کہ بینک روڈ پارکنگ پلازے کا کرایہ 20 ہزار تھا۔دو ماہ کے اندر پانچ لاکھ کرائے تک لے آیا۔