میرپور:سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے آزادکشمیر ہائیکورٹ میں مختلف اسامیوں پر تقرریوں کیلئے جاری اشتہارکو حتمی فیصلے تک معطل کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ برانچ رجسٹری میر پور میں مقدمات کی سماعت کے دوران ےچیف جسٹس راجہ سعید اکرم اور جسٹس خواجہ نسیم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے تیمور قیوم وغیرہ کے مقدمہ کی سماعت کی۔
درخواست گزاروں نے15فروری کو ریاستی اخبار میں شائع ہونیوالے اشتہار کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ اسٹیبلشمنٹ رولز 2020 کے تحت کو ٹہ مختص کرنے اور دیگر قانونی تقاضوں پر پورا نہیں اترتا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اشتہار کو حتمی فیصلے تک معطل کیا جائے۔
عدالت عظمیٰ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ درخواست گزاروں کا مقدمہ عبوری ریلیف کے اجراء کے لیے در کار اصول قانونی معیار پر پورا اترتا ہے۔
مقدمہ بادی النظر میں قابل بحث مقدمہ کی تعریف میں آتا ہے اور اس میں سہولت کا توازن اور درخواست گزاروں کو ہونے والے ممکنہ ناقابل تلافی نقصان جیسے عوامل شامل ہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ مذکورہ اشتہار آئندہ احکامات تک معطل رہے گا۔
درخواست گزاروں نے آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں بھی اشتہار کو کالعدم قرار دینے اور قانون کے مطابق درست کوٹہ تقسیم کے ساتھ اس کے از سر نو اجراء کی درخواست دائر کی تھی مگر عدالت العالیہ حکم امتناع جاری نہ کیا تھا ۔
درخواست گزاروں نے ترمیم شدہ آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ اسٹیبلشمنٹ رولز 2020 میں موجود کسی بھی ایسی تضاد کو چیلنج کیا تھا جو عمومی قانونی دفعات سے متصادم ہو۔
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ عوامی شعبے میں بھرتیوں وانتظامی فیصلوں میں شفافیت وقانونی اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
مقدمہ اب اگلے مرحلے میں داخل ہو چکا ہےجہاں مزید دلائل اور قانونی نکات پر غور کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ آزادکشمیر ہائیکورٹ نے گریڈ ایک سے گریڈ 17 کی اسامیوں پر تقرریوں کیلئے اشتہار جاری کیا تھا۔