مظفر آباد: آزادکشمیر میں آزاد پتن کے راستے 5 دہشتگردوں کے داخل ہونے کی اطلاع پر سکیورٹی کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے، صدر ، وزیراعظم ، سابق وزرائےا عظم کی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایسی اطلاعات ہیں کہ 5دہشتگرد آزاد پتن کے راستے آزاد کشمیر میں داخل ہوئے ہیں اور یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ کسی دہشتگردی کی سرگرمی میں ملوث ہو سکتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ان میں سے 2دہشتگرد نوجوان ہیں اور ممکنہ طور پر خود کش حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ ان دہشتگردوں کا مقصد دہشتگردی کی کارروائی کرنا ہے اورآزاد کشمیر کے مختلف حساس مقامات کو نشانہ بنانا ہو سکتا ہے۔
دہشتگردوں کے ممکنہ اہداف میں فوجی تنصیبات ، حکومتی مشینری اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے شامل ہو سکتے ہیں، سیاستدان بالخصوص سابق وزرائے اعظم بھی دہشتگردوں کا ممکنہ ہدف ہو سکتے ہیں۔
الرٹ میں صورتحال کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو احتیاط اور چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سکیورٹی ادارے اپنی نگرانی بڑھا رہے ہیں اور خطرے کی سطح میں اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
اس کے علاوہ3 دہشتگردوں کی تصاویر اور نام چیک پوسٹوں اور حساس اداروں کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں تاکہ انہیں فوراً شناخت کیا جا سکے اور کسی بھی ممکنہ کارروائی کو بروقت روکا جا سکے۔
سکیورٹی فورسز کی جانب سے اس صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور تمام ضروری تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔
سینئر وزیر کرنل (ر )وقار نور نے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر سے ملاقات کرکے انہیں سیکورٹی خدشات سے آگاہ کیاہے۔سابق وزرائے اعظم سردار عتیق خان اور سردار یعقوب خان کی سکیورٹی بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
سینئر وزیر نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں دہشت گردی کے خدشات موجود ہیں،کرنل وقار نور نے سابق وزیر اعظم سے رات گئے ہونے والی ملاقات کی بھی تصدیق کی۔