مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل ،شجاعت میر) قوم پرست طلباء تنظیم کے رہنما اور جموں کشمیر جائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کور ممبر خواجہ مجتبیٰ بانڈے کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنانے والوں کیخلاف تھانہ پولیس سٹی مظفرآباد نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
خواجہ مجتبیٰ بانڈے کی درخواست پر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کور ممبر راجہ صہیب جاوید،شمریز عباسی، پولیس ملازم راجہ عمیر،راجہ شہوار عظیم، راجہ فضائل سمیت دیگر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔
ملزمان پر الزام ہےکہ انہوں نے مجتبیٰ بانڈے کو دھوکہ دہی سے راجہ صہیب جاوید کے ہاسٹل میں بلا کر ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا اور اس سے موبائل فون اور 55 سو روپے نقدی بھی چھین لئے۔
ایف آئی آر کے مطابق اسلحہ کی نوک پر مضروب کو کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں بھی رکھا گیا۔ایف آئی آر میں نامزد راجہ صہیب جاوید نے کشمیر ڈیجیٹل کو موقف دیتے ہوئے بتایا کہ اس معاملات پر کچھ شکوک وشبہات تھے جو کافی حد تک دور ہو چکے ہیں۔
اس پر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور این ایس ایف کی جانب سے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو معاملات کو یکسو کرے گئی اور جو غلط فہمی پیدا ہوئی ہے اس کو ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کرے گئے۔ایف آئی آر میں نامزد ایک نوجوان نے کشمیر ڈیجیٹل کو بتایا کہ مجتبیٰ بانڈے کی جانب سے شہریوں کی پگڑیاں اچھالی جارہی تھی اس کے ثبوت بھی سامنے آگئے جس وجہ سے اس نے اپنا موبائل فون بھی توڑ دیا۔
مجتبیٰ بانڈے سے کشمیر ڈیجیٹل مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کرتا رہا کہ ان کا موقف بھی سامنے رکھا جائے لیکن ان کا فون نمبر بند ہے۔ایس ایچ او تھانہ پولیس سٹی مظفرآباد انصر سجاد نے موقف دیتے ہوئے بتایا کہ مجتبیٰ بانڈے کی ایف آئی آر ہو چکی ہے اس کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
ملزمان نے عبوری ضمانتیں کروا لی ہیں پولیس ان کی عبوری ضمانتوں کو کنسلیشن کروانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ مذید تحقیقات کی جاسکیں۔