مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل )آزادکشمیر فوڈ اتھارٹی نے پانی کے 27 برانڈ کو غیر محوظ قرار دیئے جانے پر پابندی عائد کر دی۔ محکمہ خوراک آزادکشمیر نے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز نے پانی کے 27 برانڈ کو غیر محفوظ قرار دیا ہے ان برانڈ کے پانی کی آزادکشمیر میں فروخت پر پابندی ہو گی۔
مذکورہ برانڈز کے سٹاکس فوری طور پر ضبط کئے جائیں، نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔ماہرین کے مطابق 80 فیصد بیماریوں کا سبب گندہ اور آلودہ پانی ہے اس لیے ایسے پانی کا استعمال روک دیں۔۔
آزاد کشمیر میں انسانی صحت کے لیے غیر موزوں پانی کی فروخت کا معاملہ ،فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے کے مطابق جن براںڈز کو مضرصحت قرار دیا گیا ہے
ان میں السین ،نیو، جل بوٹل واٹر، پاک اکواء ، میران ڈریکنگ واٹر، ون پور ڈرکنگ ، ہنزہ اتر واٹر،اکواء ہیلتھ ، اوسلو نیچرل ، اورویل ، پریمیم سیف پیورفائیڈواٹر، اِکواٗ ہیلتھ،ایس ایس واٹرپور لائف ، اکوائ شیراو پیور ، ڈریم پورپیور ، پیور واٹر، سکائی رین قراقرم سپرینگ ، اے کے بی سکائی ، آئی سی ویل ، ماروی ڈریکنگ واٹر ، لائف ان سمیت متعدد واٹر کمپنیوں پرپابندی عائد کردی
آزادکشمیر میں پانی کے ان 27 برانڈز کو Unsafe قرار دیتے ہوئے شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان برانڈز کے پانی کو مارکیٹ میں دیکھیں تو فوری طور پر فوڈ اتھارٹی کے ٹول فری نمبر 1280یا فوڈ سیفٹی آفیسر کے پاس اس نمبر 03216756235پر شکایت درج کروائیں۔
پروفیسر ڈاکٹر ندیم حیدر بخاری نے بطور وائس چانسلرچارج سنبھال لیا