مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل)آزادکشمیر کے وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا ہے کہ مہاجرین مقیم پاکستان کوئی ایلین نہیں ہیں، وہ کشمیر کے درجہ اول شہری ہیں، جسے میری سکیموں پر کسی کو شک ہے تو وہ جاکر مانیٹرنگ کرالے۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویو میں عبدالماجد خان نے کہا کہ میں خوش قسمت ہوںکہ حلقہ کے عوام کی خدمت کررہا ہوں،چوتھی بار حلقہ سے منتخب ہو کر آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مہاجرین مقیم پاکستان13 ویں ترمیم کے بعد ان کو آپ کے آئین کا حصہ ہیں، پہلے یہ الیکٹورل کالج کا حصہ ہوتے تھے، ان کے حقوق ہیں۔
یہاں پروپیگنڈا شروع کیا گیا ہے کہ شاید یہ کوئی ایلین ہیں ،یہ وہ لوگ ہیں جو اپنا سب کچھ چھوڑ کر آئے ہیں، یہ پاکستان میں کشمیریوں کے سفیر اور تعلقات مضبوطی کی علامت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فاروق حیدر کے دور میں میری سکیموں کو فزیکل مانیٹر کیا گیا ہے،ان چیزوں سے باہر نکلنا ہوگا۔مہاجرین کو یہاں کوئی رکھنے کو تیار نہیں تو تھوڑی وسعت نظری پیدا کرنا ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی تنخواہوں کے حوالے سے فنانس کمیٹی میں صرف بحث ہوئی،بجٹ میں تنخواہیں بڑھائیں گے، ملازمین پنجاب کے برابر تنخواہ لے رہے ہیں جس پر پروپوزل زیر بحث آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نہ چاہتی تو بجلی 3روپے یونٹ ہوتی نہ آٹاسستا ہوا،بجلی سستی ہونے کے باوجود ریکوری 33فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ احتسابی نظام بہت کمزور ہے مگر انوارالحق کے دور حکومت میں کسی پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں لگا،انوارالحق کے دور میں آزادکشمیر کا اچھا امیچ ڈویلپ ہوا، ہم نے خوداحتسابی کرنی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی22ماہ کی کارکردگی دیکھی جائے تو اس میںن لیگ، پیپلزپارٹی اور فارورڈ بلاک بھی شامل ہے،اس سے کوئی پہلو تہی نہیں کرسکتا۔
موجودہ حکومت نے جو پراجیکٹ شروع کئے وہ ماضی کےپراجیکٹ شروع نہیں کرسکے، رٹھوعہ ہریام بریج ہم نے شروع کیا، 12 ارب کا پراجیکٹ ہم نے ساڑھے 4ارب میں دوبارہ شروع کیا۔
مظفر آباد میں شاہ سلطان بریج کو فنڈز فراہم کرکے ہم نےا سے مکمل کیا،پینے کے پانی کیلئے بھی فنڈز فراہم کئے ہیں، سڑکوں کیلئے خطیر رقم مختص کرکے رقم جاری کردی ہے۔
انہوں نے کہاکہ آئوٹ آف سکول چلڈرن کا پراجیکٹ شروع کیا، زلزلہ متاثرہ سکولوں کا معاملہ وفاق کیساتھ اٹھایا ہے،ہم نے کوشش کی ،ہم نے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں، ہیلتھ پیکیج دیا۔
ایم این ایچ سی ملازمین مستقل کئے، پولیس میں بھرتیاںکیں، فرانزک لیب قائم کی، اساتذہ کی این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیاں کیں۔
انہوں نے کہا کہ ایڈہاک ملازمین کے معاملہ پر کمیٹی بنی ہوئی ہے، ہم رولز توڑ کر آگے نہیں جا سکتے، کچھ ملازمین جاتے جاتے لوگوں کی اپائنمنٹ کرگئی جس سے مسائل ہیں، اب وہ بھی ہمارے ساتھ بیٹھے ہیں۔