میرپور( کشمیر ڈیجیٹل) آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم، صدراستحکام پاکستان پارٹی سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ ہم آزادکشمیرمیں قبل ازوقت انتخابات نہیں چاہتے لیکن ان ہائوس تبدیلی لانا ہوگی۔
میرپور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار تنویر الیاس نے کہا کہ انوارالحق نے ریاست کی ساکھ کو مجروح کیا جس پر انڈیا کے وزیردفاع بڑھکیں مار رہے ہیں۔
انوارالحق نے ریاست میں ایسے حالات پیدا کردیئے ہیں،انوارالحق نےمدت پوری کی تو ریاست کا وجود خطرے میں پڑ جائیگا،قبل ازوقت انتخابات کی حمایت نہیں کرتا، اسمبلی کو آئینی مدت پوری کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ان ہائوس تبدیلی نہ کی تو ریاست کا وجود خطرے میں پڑ جائیگا، میں ان ہائوس تبدیلی کا ڈائریکٹ حصہ نہیں ہونگا،ہم چاہتے ہیں کہ ڈیڑھ سال کیلئے کوئی ایسا شخص آئے جس میں کوئی ایمان کی رتی ہو۔
انوارالحق کرپٹ، بٹن کھول کر درویشی نہیں ہوتی، سابق وزیراعظم
سابق وزیراعظم نے کہا کہ1991کی حکومت میں چوہدری صحبت علی نے وزیراعظم ممتازحسین راٹھور سے ڈیمانڈ کی تھی کہ مجھے ضلع بھمبر دیا جائے اور میرے بیٹے(انوارلحق) کو ڈی ایف سی بھرتی کیا جائے۔
ڈی ایف سی بھرتی ہونے کے بعدانوارالحق کو کس بنیاد پر نکالا گیا، چوہدری یاسین سے انکی لڑائی کس بنیاد پر ہوئی صحافیوں سے کچھ چھپا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب انورالحق ہائوسنگ کے وزیربنے توانہوں نے کرپشن کی، جب سپیکر بنے تو اپنے بہنوئی چوہدری بشارت کوڈائریکٹ گریڈ20 میں سیکرٹری لگا دیااور وزیراعظم بنے تو انہیں ریگولر سیکرٹری بنا دیا۔
چوہدری مجید صاحب کے دور میں جب چیئرمین گڈ گڈگورننس بنایا گیا تو پیپلزپارٹی کے رہنمائوں سے ہی پوچھا جائے انہوں نے کیا کیا تھا۔ابھی تو رٹھوعہ ہریام بریج کا 75کروڑ کا معاملہ کھلنے ولااہے۔
سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ میرےدور میں ایک منسٹر نے مجھے کہا تھا کہ مجھے انوارالحق صاحب کو بھی پورا کرنا پڑتا ہے میں اکیلا کیا کروں؟
انہوں نے کہا کہ درویشی والی باتیں بٹن کھول کر نہیں ہوتیں،ان کا سٹائل ہے،یہ کوئی درویشی نہیں ،چھوٹے ملازمین کی کنٹین بند کرنا بھی درویشی نہیں۔سارا پیسہ حلقہ ایل اے7کے اندر لے جایا جا رہاہے کیا دوسروں کے حلقوں کا کوئی حق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ انوارالحق 20ہزار ووٹوں سے ہار رہے تھے،ہم نے جتوایا،اب ان انہوں نے مسلم لیگ ن میں فاروڈ بلاک بنا لیا ہے،بلدیاتی نمائندے ہمارا اثاثے ہیں ،انہیں اگنور کیا جا رہا ہے جو ٹھیک نہیں، ہر پارٹی کا بلدیاتی نمائندہ موجود ہے۔
ن لیگ، پیپلزپارٹی نے شمولیت کی دعوت دی، فیصلہ عید کے بعد کرونگا، تنویر الیاس
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی کی قیادت نے شمولیت کی دعوت دی ہے، ہم عید کے بعد فیصلہ کرینگے کہ آیا استحکام پاکستان پارٹی کو مضبوط کرنا ہے یا کسی دوسرے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف کو 2 نشستوں سے32 پر لے گیا،ہم فیصلہ کرینگے کہ آیا استحکام پاکستان پارٹی میں ہی رہنا ہے یا نئی پارٹی میں شمولیت اختیار کی جائے۔
تمام پارٹیوں کی حکومت بنانے سے ساسی نقصان ہوا ، میں نے تجویر دی تھی کہ ایسا تجربہ نہ کیا جائے، ن لیگ، پیپلزپارٹی کی قیادت نے اسکی حمایت کی بھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم خونی لکیر کو نہیں مانتے، کشمیری بائی چوائس پاکستانی بنے تھے۔ہمیں پاک فوج پر فخر ہے، بلوچستان میں آپریشن کی کامیابی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پاک فوج کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرسکتی ہے۔پاک فوج ہر میدان میں موجود ہوتی۔
انہوں نے کہا کہپوری ریاست کے لوگ اول اور آخر پاکستانی ہیں اور یہ یقین رکھتے ہیں ہم ہیں پاکستانی،انڈیا کے وزیر دفاع کا بیان اسکی خام خیالی ہے، آزادکشمیرصرف انڈیا کے فوج کا قبرستان بن سکتا ہے،پاکستان ہمارے سیاسی ایمان کا حصہ،کشمیری بہادرمسلح افواج کیساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے دور میں ایئرپورٹ بنانا چاہتا تھا، مہاجرین کی آبادکاری کیلئے اقدامات اٹھائے ،ریاست میں روز گار، سرمایہ کاری لانے کا ہمارے پاس پورا پلان ہے۔
قبل ازیں تحریک انصاف کے ممبر اسمبلی چوہدری رفیق نیر نے سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان سے ملاقات کی اور اس موقع پر آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی جبکہ سردار تنویرالیاس نے کہا کہ 11 مئی سے پہلے انوارالحق کی حکومت جاتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔