آزاد کشمیر:سائبر کرائم کا نیا طریقہ: لڑکیوں کو ٹریپ کر کے بلیک میل کرنیوالے گروہ کے 2 ملزمان گرفتار

مطفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل ) صدر تھانے کے تفتیشی افسر محمد عاشق نے کشمیر انوسٹی گیشن ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس سائبر کرائم کے دو کیسز آئے ہیں ۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں سائبر کرائم ایکٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے وہ سوشل میڈیا ایکٹ کے دفعات 489وائے، 489ایس، 419 اور 420 کے تحت کارروائی کررہے ہیں۔

پولیس افسر نے کہا کہ یہ کیس ایک ایپلیکیشن سے متعلق ہے جس میں لائیو اسٹریمنگ اور گیمز کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ اس ایپ میں ایک ایڈمن مختلف لڑکیوں کو اپنے ساتھ شامل کرتا ہے اور ان لڑکیوں کو شروع میں گیم میں کوئینز دے کر لالچ دیا جاتا ہے جو بعد میں ڈالرز کی شکل میں نکالے جا سکتے ہیں۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ لڑکیوں کو پہلے ٹریپ کیا جاتا ہے اور ان سے فون نمبر، واٹس ایپ نمبر اور دیگر ذاتی معلومات حاصل کی جاتی ہیں جس کے بعد ان کے وٹس ایپ اکاؤنٹس کا لنک ہیک کر لیا جاتا ہے اور ان کا سارا پرسنل ڈیٹا حاصل کر کے انہیں بلیک میل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو خواتین مظفرآباد سے تعلق رکھتی ہیں جنہیں اس گروہ نے ٹریپ کیا اور بلیک میل کیاجس کے بعد ان لڑکیوں کو اتنی بڑی پریشانی کا سامنا تھا کہ وہ خود کشی کرنے تک پہنچ گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ان خواتین نے چار ماہ پہلے ایف آئی اے میں درخواست دی تھی  مگر وہ درخواست مسترد کر دی گئی۔انہوں نے کہا ان خواتین نے ان سے رابطہ کیا جس کے بعد اس کیس کی تحقیقات کے دوران تین دن کے اندر ملزمان کو راولپنڈی سے گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس افسر محمد عاشق نے یہ بھی کہا کہ ان ملزمان کے پیچھے پورا گروہ موجود ہے۔انہوں نے اس کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ان کا موبائل ہمارے پاس تھا، لیکن کسی نے جی میل آئی ڈی کے ذریعے ان کے فون سے تمام ڈیٹا غائب کر دیا اور اکاؤنٹ لاگ آؤٹ کر دیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فورنزک کے لیے بھیجا جائے گا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اور کتنی خواتین کے ساتھ ایسا ہو چکا ہے۔

صدر تھانے کے ایس ایچ او وجاہت کاظمی نے کشمیر ڈیجیٹل  کو بتایا کہ دو مختلف کیسز میں دو ملزمان پکڑے گئے ہیں اور دونوں کا تعلق پنجاب سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک کا تعلق لاہور سے ہے جبکہ دوسرے کا تعلق راولپنڈی سے۔ ایس ایچ او نے کہا کہ ان ملزمان کے خلاف دھوکہ دہی اور سائبر کرائم سے متعلق دفعات لگائی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک ملزم خود کو کسی ادارے کا کارندہ ظاہر کر رہا تھا، جس پر دفعہ 171 لگائی گئی ہے۔وجاہت کاظمی نے مزید کہا کہ ان ملزمان کو ٹیکنیکل اسسٹنس کے ذریعے ٹریپ کر کے گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان بہت ہی شاطر ہیں اور ان کے موبائل کی سی ڈی آر لے کر ان کا ٹریک کیا گیا اور پھر گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے عوام کو پیغام دیا کہ بغیر تحقیق کے کسی بھی ایپ یا لنک کو جوائن نہ کریں، کیونکہ اس طرح کے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان سے بچنے کے لیے احتیاطی
تدابیر اپنانا ضروری ہیں
9 مارچ سے 16 مارچ تک بارش ،برفباری کا امکان، ایڈوائزری جاری

Scroll to Top