ترقیاتی بجٹ خرچ نہ ہونا بدقسمتی، گورننس کی بھی ناکامی ہے، سینئر رہنما ایکشن کمیٹی

مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل) سوشل ایکٹویسٹ، رہنما جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی فیصل جمیل کشمیری نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے آزادکشمیر کا ترقیاتی بجٹ پورا خرچ نہیں ہوتا، گزشتہ سال 42 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ کا جس میں سے25ارب خرچ ہوئے اور17 ارب واپس ہوئے۔

کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل جمیل کشمیری نے کہا کہ آزادکشمیر کا کل بجٹ 2کھرب 64 ارب ہے نوجوانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے بجٹ آتا کہاں سے ہے، جاتا کہاں پر ہے؟

گزشتہ سال محکمہ شاہرات کا بجٹ ساڑھے 14ارب تھا اور 15ارب خرچ ہوئے،لوکل گورنمنٹ کا 3 ارب 70کروڑ کا پورا بجٹ خرچ کیا گیا اور گورننس کابجٹ بھی پورا خرچ کیا گیا۔

انہوں نے کہا گزشتہ سال زراعت کیلئے 90کروڑ بجٹ تھا ٹوٹل 12کروڑ خرچ کئے گئے، تعلیم ، صحت ، ہائوسنگ کی رقم بھی خرچ نہیں ہوسکی، ریسرچ وڈویلپمنٹ کی رقم بھی پوری خرچ نہیں ہوئی۔

رواں سال 44 ارب میں سے صرف 10 ارب خرچ ہوئے ہیں، باقی 34 ارب 4 ماہ میں کیسے خرچ ہونگے؟ گورننس کی ناکامی یا عوام سے مذاق ہے؟ ۔لوگوں کو ضرور اس کی آگاہی ہونی چاہیے کہ بجٹ کہاں خرچ ہورہا۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی آمدن کے 3 بڑے ذرائع ہیں ، رواں سال ان لینڈ ریونیو کا ہدف 75 ارب روپے ہے، دوسرابڑا سورس محکمہ برقیات کا ہے جس کا رواں سال ہدف 15 ارب رکھے گئے ہیں، وفاق کی طرف سے رواں سال 105 ارب روپے ملنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر ترقیاتی بجٹ میں سب سے بڑابجٹ ایجوکیشن کا ہے،محکمہ تعلیم پر 43 ارب 68کروڑ خرچ کررہے ہیں جبکہ پنشنرز پر 43 ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں۔

سٹیٹ ٹریڈنگ پر 41ارب کے اخراجات ہونگے جن میںگندم خریداری شامل ہے، سٹیٹ ٹریڈنگ 14 ارب سے بڑھا کر 41 ارب، 31 ارب گندم خریداری، 10 ارب سبسڈی—یہ کیسی ترجیحات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سترہ محکموں کو ترقیاتی سکیموں کیلئے 6ارب 71کروڑجاری، محکمہ شاہرات کیلئے6ارب مختص

Scroll to Top