میرپورواقعہ، انکوائری کرنیوالے ڈی آئی جی بھی الزامات کا سامنا کر چکے ہیں

مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل)میرپور میں ایس ایچ او کیخلاف ہراسگی الزامات کی انکوائری کرنیوالے ڈی آئی جی چوہدری محمد سجاد پربھی ماضی میں خاتون سے ناجائز تعلقات کا الزام لگایا جاچکا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل 2019 کی کانسٹیبل کی آئی جی آزادکشمیر کے نام  درخواست کے مطابق راولاکوٹ تعیناتی کے دوران چوہدری محمد سجاد کے خاتون سے ناجائز تعلقات تھے، پکڑے جانے پر کانسٹیبل کو انتقام کا بھی نشانہ بنایا۔

کانسٹیبل سید فیصل حسین کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سائل کی مسماۃ( س) سے منگنی طے پائی تھی اور اس نے خاتون کوبینک سے لون لے کر زیور خرید کر دیا،چوہدری سجاد نے ناجائز تعلقات قائم کئےجس پر وہ شادی سے انکار ہوگئی ہے۔

کانسٹیبل کے مطابق ڈی آئی جی چوہدری سجاد کو 16 جون 2018 کو تھانہ پولیس راولاکوٹ کے پیچھے گاڑی میں مذکوریہ کیساتھ پکڑا تو چوہدری سجاد نے منت سماجت کرکے جان چھڑائی۔

سید فیصل حسین نے الزام لگایا کہ چوہدری سجاد نے مجھے مذکوریہ سے دور رکھنے کیلئے میرا حویلی تبادلہ کیا،مجھے دفتر بلا کر گالم گلوچ بھی کی ۔

کانسٹیبل نے دعویٰ کیا کہ ڈی آئی جی چوہدری سجاد نے میرے گھر آنے پر بھی پابندی لگائی ہے،کانسٹیبل نے الزام لگایا کہ چوہدری سجاد نے ہی خاتون سے میرے خلاف مقدمہ درج کرایا۔

مذکورہ درخواست میں کانسٹیبل نے آئی جی سے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے ڈی آئی جی کیخلاف کارروائی اور خو د کو ملازمت پر بحال کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔

مذکورہ درخواست پر ڈی آئی جی چوہدری سجاد کیخلاف کیا کارروائی ہوئی یہ تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایس ایچ او کی برطانوی نژاد خاتون کیساتھ آڈیوز لیکس ہونے پر ایس ایچ او تھاتھہ تھوتھال میرپور چوہدری عمران کو گرفتار کیاگیا تھا اور ڈی آئی جی میرپور چوہدری محمد سجاد  انکوائری کمیٹی کی سربراہی کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پروپیگنڈا کرکے صلح کیلئے دبائو ڈالا جا رہاہے، برطانوی نژاد خاتون کی وضاحت

Scroll to Top