مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)سول سوسائٹی کی متحرک آواز،کنزیومر رائٹس ایسوسی ایشن صدر شاہد اعوان نے کہا ہے کہ مظفر آباد ناصرف مہنگا شہر ہے بلکہ غیر معیاری اشیاء کی بہت بڑی منڈی ہے، مظفر آباد اور اسلام آباد میں بکنے والے فروٹ میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویو میں شاہد اعوان نے کہا کہ موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیب سپریم کورٹ کے فیصلے پر بنی،اس میں ہم نے ہی 5 سال کیس لڑا،اس میں بھی ڈنڈی ماری گئی اور موبائل ٹیسٹنگ لیب لائی گئی،ہمارا مطالبہ سٹیٹک لیب تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صرف اعلان ہی کرتے ہیں، عملی طور پر ان سے کچھ نہیں ہوتا ،کیمیکل ملا دودھ فروخت کرنیوالے کئی دکاندارپکڑے گئے جنہیں پیسے لے کر چھوڑ دیا گیا، صرف مری والی دکان سپریم کورٹ کے حکم پر بند ہے۔
یہاں کیمیکل والا دودھ ہی بک رہا ہوتا۔وزیراعظم کو کم ازکم اسمبلی میں ایساقانون پاس کرنا چاہیے کہ ملاوٹ مافیا کو دوبارہ کاروبار پر پابندی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کسی چور کو کیسے کہہ سکتے ہیں کہ چوری نہ کر،انتظامیہ اور پولیس کے ڈرسے ہی تاجر چوری سے باز رہ سکتے ہیں۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں تاجر شامل ہیں،شوکت نواز میر نے ہمیشہ کنزیومر رائٹس ایسوسی ایشن کو سپورٹ کیا، شوکت نواز میر نے کبھی ملاوٹ مافیا کا ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جورمضان میں افطاریاں کرارہے ہیں،ا س میں مخیر حضرات تعاون کررہے ہیں،چیئرٹی کلب کے پلیٹ فارم سے کام کررہے ہیں،لوگوں کے تعاون سے ہی کام کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پروپیگنڈا کرکے صلح کیلئے دبائو ڈالا جا رہاہے، برطانوی نژاد خاتون کی وضاحت