میرپور ( کشمیر ڈیجیٹل) برطانوی نژاد خاتون فرخندہ رحمان نے پٹرول پمپ کی سی سی ٹی وی ویڈیو وائرل ہونے پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور صلح کیلئے بھی دبائو ڈالا جا رہا ہے مگر میں پیچھے نہیں ہٹوں گی۔
ایک ویڈیو بیان میں فرخندہ رحمان نے کہا کہ پریشز میں کچھ باتیں یاد رہتی ہیں کچھ نہیں یاد رہتی ہیں لیکن واقعہ حقیقت ہے، ایس ایچ او نے جب مجھے یہاں سے پک کیا تو میں گاڑی پر پیچھے ہی بیٹھے رہی اور 15 منٹ پیچھے ہی بیٹھی رہی۔
میرے گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج لے لی جائے، 15 منٹ بعد مجھے ایس ایچ او عمران نے کہا کہ آگے بیٹھ کر کاغذ دکھا جس پر آگے بیٹھی، ایس ایچ او نے مجھ سے پوچھا کہ کچھ کھانا پینا ہے تو میں نے کہا کہ کافی پینی ہے توعمران نے کہا کہ دیکھ لو کچھ اور لے لو کھانے پینے کیلئے تو اس لئے سٹور پر گئی اور جوس وغیر وہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ بے قصور ہیں تو مجھ سے معافیاں کیوں مانگی ہیں، جب میں نے کیس کے بارے میں بتایا تو بار بار ڈس مس کیا گیا،یہ بےقصور تھے تو معافیاں مانگی گئیں، ایس ایچ اور محبوب نے کہا کہ چھوٹی چھوٹی بچیاں ہیں معافی دیدو۔
ایس ایچ او عمران کا بردار نسبتی بھی معافی مانگنے آیا تھا، اب میری فیملی کو اپروچ کرکے دبائو ڈالا جا رہا ہے کہ صلح کی جائے،باقی خواتین کی بھی بے عزتی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو ز سے پروپیگنڈا کرکے مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اللہ کے آگے میں بھی جواب دہ ہوں اور پروپیگنڈا کرنیوالے بھی جواب دینگے۔
انہوں نے کہا کہ میں دور بار دھوکے میں آئی ہوں،ایک آڈیو ہی کافی ہے اس کیس میں ، پولیس نے کیس میں وقت ضائع کیا۔میں بھی کسی کی بیٹی ہوں،آج میں ہوں تو کل کسی اور کی بیٹی ہوگی۔ پروپیگنڈا سے ڈرتی نہیں ہوں، پیچھے نہیں ہٹوں گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایک سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہوئی تھی جس میں خاتون پٹرول سٹیشن پر گاڑی کی فرنٹ سیٹ سے اتر کر خریداری کرتی ہے اور واپس فرنٹ سیٹ پر ہی بیٹھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر پولیس ،60 ویں ریکروٹ کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ،وزیراعظم کا ایک ارب کے پیکج کا اعلان