مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل) یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے سختی سے واضح کیا ہے کہ امتحانی نظم و ضبط میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ آج سٹی کیمپس میں قانون کے چند طلبہ نے امتحانی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی، جس میں مرکزی دروازے کو بند کرنا اور امتحانات میں بےجا مداخلت شامل تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے فوری اقدامات کرتے ہوئے تعلیمی ماحول کو بحال کیا اور امتحانی عمل کو جاری رکھا۔
یونیورسٹی ترجمان کے مطابق، چند طلبہ نے فیسوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر غیر مناسب طرزِ عمل اپنایا اور امتحانی ماحول میں خلل ڈالنے کی کوشش کی، جو کہ یونیورسٹی ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ قواعد کے مطابق، امتحانات میں شرکت کے لیے تمام طلبہ کو اپنے واجبات کلیئر کرنا لازمی ہے، اور کسی بھی طالب علم کو خصوصی رعایت نہیں دی جا سکتی۔
یونیورسٹی انتظامیہ واضح کرتی ہے کہ ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کسی طور قابلِ قبول نہیں اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ تمام طلبہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کے بجائے متعلقہ دفاتر سے رجوع کریں تاکہ ان کے مسائل کو مناسب طریقے سے حل کیا جا سکے۔
یونیورسٹی کسی بھی بدنظمی یا غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
جامعہ کشمیر کے طلباء کو پرامن احتجاج کرنے کی پاداش میں یونیورسٹی انتظامیہ نے قانونی کاروائی کا عندیہ دے دیا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے موقف اپنایا کہ امتحانی نظم و ضبط میں خلل ڈالنے کی کوشش قابلِ قبول نہیں۔امتحانی نظم و ضبط میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آج سٹی کیمپس میں قانون کے چند طلبہ نے امتحانی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی جس میں مرکزی دروازے کو بند کرنا اور امتحانات میں بےجا مداخلت شامل تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے فوری اقدامات کرتے ہوئے تعلیمی ماحول کو بحال کیا اور امتحانی عمل کو جاری رکھا۔
یونیورسٹی ترجمان کے مطابق چند طلبہ نے فیسوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر غیر مناسب طرزِ عمل اپنایا اور امتحانی ماحول میں خلل ڈالنے کی کوشش کی، جو کہ یونیورسٹی ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے۔قواعد کے مطابق امتحانات میں شرکت کے لیے تمام طلبہ کو اپنے واجبات کلیئر کرنا لازمی ہے اور کسی بھی طالب علم کو خصوصی رعایت نہیں دی جا سکتی۔
یونیورسٹی انتظامیہ واضح کرتی ہے کہ ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کسی طور قابلِ قبول نہیں اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ تمام طلبہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کے بجائے متعلقہ دفاتر سے رجوع کریں تاکہ ان کے مسائل کو مناسب طریقے سے حل کیا جا سکے۔
یونیورسٹی کسی بھی بدنظمی یا غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
ملزم ایس ایچ او عمران چوہدری نے پولیس افسران کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست دائرکردی