عوامی ایکشن کمیٹی کا ایک بار پھرسیاسی، بیوروکریٹ اشرافیہ کی مراعات اور سرکاری گاڑیوں کے استعمال کیخلاف میدان لگانے کا اعلان

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)وزیراعظم آزاد کشمیر کے کفایت شعاری کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ۔ سرکاری افسران نے وزیراعظم انوارالحق کے گورننس کے دعوے ہوا میں اڑا کر رکھ دیئے۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے ایک بار پھر اشرافیہ کی مراعات اور سرکاری گاڑیوں کیخلاف چوک چراہوں میں میدان لگانے کا اعلان کر دیا ۔

کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت نواز میر کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں سرکاری گاڑیوں کا بے دریغ استعمال ناقابل برداشت ہے اور جموں وکشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ میں یہ چیز شامل ہے کہ سرکار ی افسران اپنی حدود میں رہ کر عوامی وسائل کا استعمال کریں ۔ سرکاری گاڑیاں شاپنگ اور بچوں کو سکولوں میں چھوڑنے کیلئے نہیں ہیں بلکہ عوامی فلاح کے کاموں میں استعمال کیلئے افسران کو دی گئی ہیں ۔

شوکت نواز میر کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ یہ گاڑیوں کی سروسز کاکام کافی کم ہوگیا تھا لیکن اب دوبارہ افسران اور سیاستدانوں کے بچوں اور ان کی بیگمات بڑے بڑے شاپنگ مالز میں ان گاڑیوں کے ہمراہ گھومتے نظرآتے ہیں جن کیخلاف کارروائی ناگزیر ہوچکی ہے ۔

اگر حکومت نے ان افسرشاہی اور افسروں کی عیاشی پر پابندی نہ لگائی تو پھر چوکوں چوراہوں میں عدالتیں لگیں گی ۔ پھر عوام خود ان کا احتساب کریں گے ۔ ہمارے چارٹر آف ڈیمانڈمیں  افسران کی افسرشاہی، بیوروکریسی اور سیاستدانوں کی مراعات کا خاتمہ ہے جس پر تاحال عملدآمد نہیں ہوا۔ مگر اب ہم انہیں چوکوں چوراہوں میں ڈسکس کرینگے اور ان کا چوکوں چوراہوں میں احتساب کریں گے

رمضا ن المبارک حکومت کیلئے خطرناک، عید کےبعد دمادم مست قلندر ہوگا،وزیراعظم انوارالحق کا گھرجانا ٹھہر گیا، غلام اللہ اعوان ایڈووکیٹ

Scroll to Top