مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل) حلقہ لوئر نیلم سے امیدوار اسمبلی وتحریک انصاف کےرہنما میاں اخلاق الرسول نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں حلقہ لوئر نیلم سے اپنے چچا میاں عبدالوحید کیخلاف الیکشن میں حصہ لوں گااور تمام مکروہ روایات کو علی الاعلان ختم کروں گا۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں میاں اخلاق الرسول نے کہا کہ والد مرحوم میاں غلام رسول کی سیاسی میراث کو میں نے اور میرے چچا میاں وحید نے برقرار رکھا ،2016 میں ہم نے علیحدہ الیکشن لڑا، مجھے تحریک انصاف کا منشور پسند ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ بھیڑ چال کا شکار ہے، خزانہ عامرہ کو عوام کو کھلا یا جارہا ہے اس سے ترقی ممکن نہیں ہے، آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو ترجیحات کو ازسر نو ترتیب دینا ہوگا۔میں نئی سوچ اور نئے نظریات کیساتھ 2026 میں الیکشن میں حصہ لوں گا اورکامیابی حاصل کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ گلوبلی طور پر حکمرانی کے معیار بدل رہے ہیں، ہمیں نئے پولیٹیکل ٹول کی ضرورت ہے، ووٹ بینک کا کسی ایک جگہ برقرار رہنا مشکل ہے، آج کا ووٹ بینک کسی جگہ مستند نہیں ہے۔آزادکشمیر میں غیر جماعتی حکومت کا کوئی وجود ہی نہیں، سیاسی نظام شیشے کی کرچیوں کی طرح بکھرنے کو تیار ہے، میں نئے ٹولز کیساتھ الیکشن میں حصہ لوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں میاں اخلاق الرسول نے کہا کہ والد میاں غلام رسول نے نیلم ترقیاتی بورڈ علاقے کے وسائل کے تحفظ کرنے کیلئے بنایا جو بدقسمتی سے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں تین وزرائے اعظم اور ایک سینئر وزیر کے پاس گیا کہ نیلم ترقیاتی بورڈ کے مسائل حل کریں او رملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دے کر گھر بھیجیں اور نئے لوگوں کو پی ایس سی اور این ٹی ایس سے بھرتی کیا جائے۔اب بورڈ کی طرف سے سنا ہے کچھ لوگوں کو بچایا جا رہا ہے اورکچھ کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کی تجویز ہے جو منظورنہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکٹیبلز کا تحریک انصاف میں داخلہ بند، اقتدار جھونپڑی تک لے جائیں گے، سید ذیشان حیدر