وادی لیپہ میں غیر معمولی موسم: برف باری کی کمی سے پانی کی قلت متوقع

لیپہ ویلی: آزاد کشمیر کی خوبصورت وادی لیپہ میں اس سال موسم توقعات کے برعکس نظر آ رہا ہےجہاں ہر سال برفباری کے باعث راستے بند ہو جاتے تھے اور زندگی مفلوج ہو کر رہ جاتی تھی وہیں اس بار داؤ کھن-لیپہ روڈ اور اندرونی ویلی روڈ برف سے تقریباً خالی ہیں۔ حیرت انگیز طور پرنوکوٹ اور گردونواح میں جہاں عام طور پر کئی فٹ برف جمی ہوتی تھی، اب گاڑیاں، موٹر سائیکل اور رکشے آسانی سے رواں دواں ہیں۔

ہر سال سردیوں میں لیپہ ویلی شدید برفباری کی لپیٹ میں رہتی ہے لیکن اس بار صورتحال یکسر مختلف ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ سڑکیں کھلی ہیں اور برفانی تودے نہ ہونے کے برابر ہیں۔ لوگ حیران ہیں کہ سخت سردی کے باوجود برف کی مقدار میں نمایاں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 28 فروری کے بعد خطے میں شدید بارشوں اور برفباری کا امکان ہے۔ اگر ایسا ہوا تو وادی کا روایتی برفانی حسن واپس آ سکتا ہےلیکن اگر برفباری معمولی رہی تو یہ غیر متوقع موسمی تبدیلی مقامی ماحول، زراعت اور طرز زندگی پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

موسمی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی حدت (گلوبل وارمنگ) اور موسمیاتی تبدیلیاں ممکنہ طور پر اس غیر معمولی صورتحال کی بڑی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہوا کے دباؤ اور مغربی ہواؤں کی شدت میں کمی کے باعث برفباری میں غیر متوقع کمی ہوئی ہےتاہم اگر آئندہ چند ہفتوں میں بارشوں کا سلسلہ بڑھا، تو برفانی مناظر کسی حد تک واپس آسکتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق 28 فروری کے بعد مغربی ہواؤں کے زیرِ اثر شدید بارشوں اور برفباری کا امکان ہے جو کہ ایک کوشخبری ہے۔
تاہم وادی لیپہ کی موجودہ موسمی صورتحال حیران کن ضرور ہےلیکن 28 فروری کے بعد موسم کیسا ہوگا، اس کا انحصار قدرتی عوامل پر ہے۔ اگر برفباری نہ ہوئی تو یہ تبدیلی ماحول پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

Scroll to Top