مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل سروے ) آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد ،وادی لیپا، کوٹلی، باغ، عباسپور، راولاکوٹ، میرپور سمیت مختلف شہریووں میں کشمیر ڈیجٹیل کے زیراہتمام عوامی ایکشن کمیٹی کے الیکشن میں حصہ لینے کے حوالے سے عوامی سروے کیا گیا جس میں عوام کی اکثریت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو مسترد کردیا۔
عوامی سروے کے مطابق کشمیر ڈیجیٹل کی جانب سے عوام کے سامنے سوال رکھا گیا کہ آیا جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کوسیاست میں حصہ لینا چاہیے یا نہیں ؟ جس کے جواب میں عوام کی کثیر تعداد سروے میں حکومتی پالیسیوں کیخلاف پھٹ پڑے اور عوامی ایکشن کمیٹی کے الیکشن میں حصہ لینے اور عوامی مسائل حل کیلئے موثرقرار دیتے ہوئے سیاسی جماعتوں کی ناکامی قرار دیا۔
مظفرآباد کے شہریوں کی اکثریت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے سیاست میں حصہ لینے اور الیکشن لڑنے کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔
عوامی سروے میں مسلم کانفرنس کے چند ایک جانشینوں نے عوامی ایکشن کمیٹی کے الیکشن میں حصہ لینے کو بیکار مشق قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کو چیلنج ہے کہ وہ مسلم کانفرنس کا الیکشن میں مقابلہ کرکے دیکھ لیں شکست نہ دی تو ہمار ا نام نہ ہوگا۔
دوسری جانب عوام کی سیاستدانوں اور دیگر سیاسی جماعتوں سے نفرت کی انتہا دیکھنے کو ملی ، عوام نے سروے میں سیاستدانوں اور ممبران اسمبلی کو آڑے ہاتھوں لیا۔
عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ حکمران عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔ بلدیاتی الیکشن ہونے کے باجود حکومت نے ابھی تک بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات منتقل کئے نہ ہی ترقیاتی بجٹ اور فنڈز فراہم کئے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس وقت آزادکشمیر میں نااہل حکمران مسلط ہیں جن کا کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ۔
تمام سیاسی جماعتیں اندرون خانہ موجودہ وزیراعظم سے ملی ہوئی ہیں انہیں تمام حقوق میسر ہیں مگر عوام اپنے حقوق کے حصول کیلئے آئے روز ہڑتالوں ، احتجاج اور دھرنوں میں اپنے کئی ماہ ضائع کرنے لگے ۔