آزادکشمیر میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج،سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے حکومتی کارکردگی کا بھانڈہ پھوڑ دیا

مظفر آباد( کشمیر ڈیجیٹل)سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کونسلر فضل محمود بیگ نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے، یہاں انسانی حقوق کی کوئی تعریف ہے اور نہ ہی کوئی تصور ہے۔

کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں فضل محمود بیگ نے کہا کہ ہمارا سماج برادریوں کا سماج ہے،یہاں بااثر افراد کیلئے قانون موم کی ناک بن جاتا ہے اور قانون کا ڈنڈا صرف غریب اورلاوارث پر چلتاہے۔

انہوں نے کہا کہ طاقتور شخص جہاں مرضی قبضے کرتا پھرے کوئی نہیں پوچھتا، غریب گھر کے اندر بھی محفوظ نہیں،وزیراعظم صرف باتیں کررہے ہیں،زکوۃ کا محکمہ ختم کرکے من پسند لوگوں کو شامل کیا گیا، عام شخص پس رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہاں ایم ایل کی مرضی کے بغیر ایک قلی بھی تعینات نہیں ہوسکتا، ایم ایل ایز صرف اپنے کارکنوں کو سکیمیں دے کر نوازتے ہیں۔

فضل محمود بیگ نے کہا کہ محکمہ صحت میں کمانڈ کی کمی ہے، سفارش پر بھرتی سٹاف کوکچھ معلوم ہی نہیں ، لوگ صحت سہولیات کیلئے دھکے کھا رہے ہیں،ابوظہبی نے ہسپتال بنا کر کروڑوں کی مشینری دی جو کوڑیوں میں فروخت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی میں موجود ممبران اسمبلی کا کام قانون سازی کرناہے، گلی محلے کی ٹوٹی نلکے لگانا انکا کام نہیں۔ یہ کا م بلدیاتی نمائندوں کا ہے، یہ 70 سال سے کرپشن کررہے ہیں۔

فضل محمود بیگ کا کہنا تھا کہ ترقیاتی فنڈز میں چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہیے ، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ بلدیاتی نمائندے بھی کرپشن کرنے لگ جائیں، ہمارے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو 25 فروری کو اسمبلی کا گھیرائو کیا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں: شوکت نواز میر کا بڑا تہلکہ، ایکشن کمیٹی سیاست میں انٹری کیلئے تیار۔۔ حتمی مشاورت جاری

Scroll to Top