مظفرآباد:کشمیری مظاہرین نے بھارتی مظالم کے خلاف “ننگے پاؤں” مارچ کیا

مظفرآباد: آج پوری دنیا میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کے موقع پر پاسبان حریت کے زیرِ اہتمام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

مظفرآباد میں کشمیری مظاہرین نے بھارتی جنگی جرائم کیخلاف “ننگے پاؤں” مرکزی شاہراہ پر مارچ کیا۔ اس مارچ کا مقصد دنیا کی توجہ کشمیر کی طرف مبذول کروانا تھا۔ شہریوں نے بھارتی فوجی مظالم کے خلاف سیاہ جھنڈے لہرا کر بین الاقوامی برادری کو جگانے کی کوشش کی۔

مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف بھارتی بربریت پر شدید احتجاج کیا۔ مظاہرے کی قیادت چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی، پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر، وائس چیئرمین عثمان علی ہاشم اور دیگر راہنماؤں نے کی۔

مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اقوامِ متحدہ سے بھارتی دہشت گردی کے خلاف نوٹس لینے کے مطالبات درج تھے۔ اس کے علاوہ کشمیری مظاہرین نے بھارتی سفاکیت کے خلاف پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے “بند کرو بند کرو کشمیر میں مظالم بند کرو”، “رہا کرو رہا کرو کشمیری قیدیوں کو رہا کرو” جیسے نعرے بلند کیے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ غلام قادرنے آزادکشمیر حکومت پر انتقامی کارروائیوں کا الزام لگا دیا

مارچ میں شامل مظاہرین نے “خون رنگ لائے گا انقلاب آئے گا”، “بھارتیو قابضو کشمیر ہمارا چھوڑ دو” جیسے فلک شگاف نعرے بھی لگائے۔ عزیر احمد غزالی نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارتی جنگی جرائم پر آواز بلند کرنی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت جموں کشمیر میں انسانیت کیخلاف بدترین جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، اور ہزاروں کشمیری بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔ عزیر احمد غزالی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کالے قوانین کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں شہری آزادیوں کو پامال کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹیرف سےملک میں اربوں ڈالر آرہے ہیں: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ

پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اقوام متحدہ کے لیے سوالیہ نشان ہیں۔ عثمان علی ہاشم نے کہا کہ دنیا کو کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ محمد یونس میر نے کشمیر کی آزادی اور انسانی حقوق کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ بلال احمد فاروقی نے کہا کہ بھارت کے خلاف دنیا کو سامنے آنا چاہیے۔

Scroll to Top