سعودی عرب میں گرج چمک کے ساتھ جاری شدید طوفانی بارشوں اور تیز رفتار ہواؤں نے مختلف علاقوں میں صورتحال مزید سنگین بنا دی ہے۔ موسم کی یہ شدت نہ صرف شہری زندگی کو متاثر کر رہی ہے بلکہ متعدد علاقوں میں تباہی کے مناظر بھی سامنے آ رہے ہیں۔ موسمی تغیر نے معمولاتِ زندگی کو متاثر کیا اور کئی مقامات پر انتظامیہ کو ہنگامی اقدامات کرنا پڑے۔
ینبع شہر طوفانی بارشوں کا سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شمار ہوا جہاں بارش کے باعث نشیبی مقامات پر پانی جمع ہوگیا۔ اس مسلسل بارش اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں کئی عمارتوں کی چھتیں گر گئیں، جب کہ کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئے۔ چھتیں منہدم ہونے سے ملبہ سڑکوں اور گاڑیوں پر گرا جس کے باعث متعدد گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ مقامی سطح پر لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا اور متاثرہ علاقوں میں نقل و حرکت بھی محدود رہی۔
یہ بھی پڑھیں: مدینہ منورہ میں گرج چمک کے ساتھ باران رحمت، گنبدِ خضریٰ پر ایمان افروز مناظر
موسمیاتی رپورٹس کے مطابق شدید بارشوں کا یہ سسٹم دیگر شہروں کی جانب بھی بڑھ رہا ہے، جس کے باعث مزید علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اسی پیشگوئی کے پیش نظر مختلف اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
Terrifying storm hit Yanbu, in the Medina Province, Saudi Arabia 🇸🇦 (08.12.2025) pic.twitter.com/SgoShh3M1c
— Disaster News (@Top_Disaster) December 8, 2025
خراب موسم کے الرٹ اور خطرات کے باعث جدہ اور ربیغ میں آج تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ حکام کے مطابق تمام کلاسز کو آن لائن منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ طلبہ اور تدریسی عملے کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔ انتظامیہ نے بتایا کہ یہ فیصلہ سعودی محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ وارننگ کے بعد کیا گیا، جس میں شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کے باعث خطرات کی نشاندہی کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:سابق بھارتی وزیر خارجہ نے مودی سرکار کی کشمیریوں سے ناانصافیاں بے نقاب کردیں
دوسری جانب مدینہ منورہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں بھی موسلادھار بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ ان بارشوں نے نشیبی علاقوں اور صحرائی وادیوں میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی ہے، جہاں پانی تیزی سے بھرنے لگا اور نشیبی زمینیں زیرِ آب آگئیں۔ مقامی انتظامیہ حالات کی نگرانی کر رہی ہے جبکہ شہریوں کو غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ہدایت دی گئی ہے۔




