اسلام آباد(کشمیر ڈیجیٹل )صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر ، سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے انوار الحق چاہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات وقت پر نہ ہوں۔
ہر فورم پر تمام منتخب بلدیاتی نمائندگان کا مقدمہ لڑ رہا ہوں ۔ بلدیاتی نمائندگان کے جتنے بھی مطالبات ہیں ہم اس کے لیے نہ صرف حمایت کرتے ہیں ،میں ہر جگہ ان کے ساتھ کھڑا ہوں ۔نمائندگان کے پیچھے عوامی مینڈیٹ ہے ۔ فنڈز اور اختیارات انکا حق ہے ۔
آزاد کشمیر میں مسائل کا حل بلدیاتی نمائندگان کے پاس ہے ۔ پیچھلے 22 ماہ سے تمام منتخب نمائندگان اپنے حقوق کی خاطر سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔ دنیا بھر میں مقامی حکومتیں جمہوریت کی بنیاد اور نرسری ہوتی ہیں۔
ترقیاتی منصوبہ جات اور منصوبہ بندی لوکل باڈیز کے ذریعے ہوتی ہے۔ بلدیاتی نمائندگان کی اپنے حقوق کے حصول کی تحریک کو بہت پہلے شروع ہونا چاہیے تھا۔ دنیا کی تاریخ میں کبھی سیاسی جدوجہد رائیگاں نہیں جائے گی۔
آزاد کشمیر میں تین دہائیوں تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے تھے۔ میں نے تمام تر رکاوٹوں ، مشکلات اور سیاسی قیادت بشمول چوہدری انوار الحق کی مخالفت کے باوجود 32 سال بعد تاریخ کے پرامن اور شفاف انتخابات کروا کر عوام کو انکا حق دلوایا ۔ الیکشن اور مقامی حکومتوں کے قیام میں تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کیے۔ انتخابات کے بعد فلیگ آرڈیننس بحال کیا ۔ ایسا بلدیاتی نظام لانے جا رہے تھے جس کی پوری دنیا مثالیں دیتی ۔
سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعظم نے بلدیاتی نمائندگان کے حقوق سلب کر رکھے ہیں ۔ انوار الحق نفسیاتی مسائل کا شکار ہے ۔ انوار الحق ریاست میں سیاست اور جمہوریت کو ختم کرنے پر تلا ہوا ہے۔وزیراعظم کے انتخاب میں آئین و قانون کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔وزیراعظم نے بطور سپیکر بھی غیر آئینی اقدامات کئے۔
آئندہ دنوں میں انوار الحق حکومت سے متعلق تفصیل سے بتاؤں گا۔گڈ گورننس سرکار کے دعویدار کو محترمہ فریال تالپور نے کمرے سے نکال دیا تھا کیوں کہ وہ ان کی اصلیت جانتی ہیں۔1990 میں جب راجہ ممتاز راٹھور نے ان کو ڈی ایف سی بھرتی کیا اور بعد میں ہونے والی انکوائریاں اور 1996 میں بطور ایڈھاک ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کے جو ہوشربا انکشافات ہیں اور بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جو بہت جلد منظر عام پر لائیں گے۔ان کے آنے کے بعد سب سے پہلے اساتذہ کی زندگی اجیرن کی گئی۔
مہاجرین۔معذوروں سمیت کسی کو بھی گڈ گورننس سرکار نے نہیں چھوڑا۔انوار الحق نے 70 سالوں کی کامیابیوں کو ریورس گئیر لگایا۔انوار الحق چاہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات وقت پر نہ ہوں۔۔آزاد کشمیر کی جمہوریت شدید خطرے میں ہے۔۔
انوار سرکار نے ریاستی عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے۔ آزاد کشمیر میں جمہوریت ، سیاست خطرے میں ہے۔ بلدیاتی نمائندگان اپنے اختیارات اور فنڈز کے لیے سراپا احتجاج ہے۔
بلدیاتی نمائندگان کے مطالبات کی نہ صرف حمایت کرتا ہوں بلکہ انکے حقوق کے لیے ہر فورم پر انکے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا۔ آج موسم کی خرابی اور دو اہم کمٹمنٹ کی وجہ سے کنونشن میں شرکت نہ کر سکا مگر میں ہر فورم پر آپ کے ساتھ ہوں۔