وزراء و ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک نہ چھوڑنے کی ہدایت، غیر ملکی دورے منسوخ

اسلام آباد (کشمیر ڈیجیٹل) 27 ویں آئینی ترمیم : وزیراعظم شہبازشریف نےتمام وزراء اور حکومتی ارکانِ پارلیمنٹ کے غیرملکی دورے منسوخ کر دیئے۔

ہدایت میں تمام وزراء اور ارکانِ پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں موجود رہنے کا کہا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نےآئینی ترمیم پر پارلیمانی مشاورت کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے کابینہ ارکان کو ملک میں موجود رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے تمام وفاقی وزراء، وزرائے مملکت اور ارکان پارلیمنٹ کے غیرملکی دورے فوری طور پر منسوخ کر دیئے۔

وزیراعظم کی جانب سے واضح ہدایت دی گئی ہے کہ تمام اراکین اسلام آباد میں موجود رہیں تاکہ آئینی ترمیم کے سلسلے میں پارلیمانی کارروائی میں بھرپور شرکت یقینی بنائی جا سکے۔

ذرائع کے مطابق یہ پابندی صرف آئینی ترمیم کی منظوری کے مرحلے تک برقرار رہے گی۔ تاہم کسی انتہائی ناگزیر صورتِ حال یا قومی مفاد کے تحت مجوزہ دورہ صرف وزیراعظم کی تحریری اجازت سے کیا جا سکے گا۔

آٹھ نومبر کو وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ ہوگا جس میں اے این پی بھی شرکت کرے گی۔ مسودے کی تیاری کے لئے اتحادی جماعتوں پر مشتمل کمیٹی قائم کئے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ترمیمی مسودے پر ایوان بالا، ایوان زیریں اور قائمہ کمیٹیوں میں مباحثہ کرایا جائے گا۔ ابتدائی مسودہ رواں ہفتے سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت ہاؤس بزنس مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 27ویں آئینی ترمیم 14 نومبر کو منظور کرائی جائے گی

جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس اسی تاریخ تک جاری رہے گا۔ اجلاس میں ایجنڈا اور شیڈول کی منظوری بھی دی گئی۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

اسپیکر ایاز صادق نے ماحول خوشگوار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت سفارتی اور پارلیمانی طور پر بہترین مرحلے سے گزر رہا ہے۔

دوسری جانب مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر بدھ کے روز ایم کیو ایم کے وفد کی وزیراعظم شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات مؤخر ہو گئی۔

مزید یہ بھی پڑھیں:میرپور بورڈ کا نیا کارنامہ!انگلینڈ میں مقیم طالبہ بغیر پیپر دیئے پاس قرار

Scroll to Top