سماہنی (کشمیر ڈیجیٹل):سب ڈویژن سماہنی کی بارڈر لائن سے قریبی یونین کونسل باغسر بنڈالہ میں پاک فوج کے زیراہتمام سات روزہ فرنٹ لائن میڈیکل ورکشاپ اختتام پذیر ہو گئی۔ اس تربیتی ورکشاپ میں 80 نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو ابتدائی طبی امداد دینے کی عملی تربیت فراہم کی گئی۔ ورکشاپ تین مختلف مقامات پر منعقد کی گئی جہاں پاکستان آرمی اور محکمہ صحت آزاد کشمیر کے ماہر ڈاکٹرز نے شرکا کو بنیادی طبی امداد کی تربیت دی۔
اختتامی تقریب بیسک ہیلتھ یونٹ بنڈالہ میں منعقد ہوئی جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر بھمبر ڈاکٹر ارم بتول، پاک فوج کے کمانڈنگ آفیسر کرنل شوکت نواب، اسسٹنٹ کمشنر حسام ساجد، ایس ایچ او مہتاب اسلم، رینج آفیسر کامران خالق، کونسلر راجہ شفقت اللّٰہ سمیت مقامی عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران شرکا ورکشاپ کو تعریفی اسناد اور فرسٹ ایڈ کٹس بھی فراہم کی گئیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ارم بتول نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بارڈر لائن کے رہائشیوں کو ابتدائی طبی امداد کی تربیت فراہم کرنے کے اس اقدام کو خوش آئند اور اہمیت کا حامل قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وادیِ لیپہ میں شدید برفباری، پاک فوج نے 52 مسافروں کوبروقت ریسکیو کر لیا
انہوں نے کہا کہ ایسے تربیت یافتہ افراد کی موجودگی سے معاشرے میں حادثات کے دوران زخمیوں کی اموات کی شرح میں کمی آئے گی۔ بہتر طبی امداد ملنے سے زخمی افراد مزید خطرات سے محفوظ رہیں گے۔ ڈاکٹر ارم بتول نے کہا کہ محکمہ صحت عوام کو معیاری صحت سہولیات فراہم کرنے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔
ورکشاپ کے شرکا میں ڈی ایچ او ڈاکٹر ارم بتول، کرنل شوکت نواب، اے سی حسام ساجد، ایس ایچ او مہتاب اسلم، رینج آفیسر کامران خالق اور دیگر نے سرٹیفیکیٹس تقسیم کیے اور فسٹ ایڈ کٹس بھی دیں۔
یہ بھی پڑھیں: شفاء بھی زیر بھی،دنیا کا واحد جنونی شہد جس نے یونانی فوج کو بے ہوش کردیاتھا
ورکشاپ میں شریک نوجوانوں نے میڈیق سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاک آرمی کی جانب سے اس میڈیکل ورکشاپ کے انعقاد کو ایک بہترین قدم سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے مزید تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں تاکہ مختلف حادثات میں زخمیوں کو جائے وقوعہ پر فوری ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا سکے۔




