آئندہ سال 2026: دو سورج اور دو چاند گرہن ہوں گے، محکمہ موسمیات

اسلام آباد(کشمیر ڈیجیٹل)محکمہ موسمیات نے سال 2026 میں ہونے والے سورج اور چاند گرہنوں کا شیڈول جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق آئندہ سال دو سورج اور دو چاند گرہن ہوں گے جن میں سے صرف ایک جزوی طور پر پاکستان میں دیکھا جا سکے گا۔

پہلا سورج گرہن( solar eclipse)17 فروری 2026 کو ہو گا جو پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے شروع ہو گا،5 بجے اپنے عروج پر پہنچے گا اور7 بج کر 30 منٹ پر اختتام پذیر ہو گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ گرہن پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا۔

اسی سال کا پہلا چاند گرہن (lunar eclipse)3 مارچ 2026کو ہوگا، جو جزوی طور پر ملک کے کچھ حصوں میں دیکھا جا سکے گا۔

دوسرا سورج گرہن 12 اور 13 اگست کو متوقع ہے، تاہم یہ بھی پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔ سال کا دوسرا چاند گرہن 28 اگست کو ہوگا، جو پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے بیشتر علاقوں میں قابلِ مشاہدہ نہیں ہوگا۔

ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ یہ فلکیاتی مظاہر زمین کے مدار اور سورج و چاند کے زاویوں میں معمولی تبدیلیوں کے باعث رونما ہوتے ہیں۔ ایسے مواقع سائنس دانوں کو خلا کے نظامِ حرکت کو مزید سمجھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

گرہن ایک شاندار دلکش فلکیاتی عمل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرہن کا مشاہدہ کرنے والوں کے لیے سیاحت کی ایک الگ برانچ قائم ہو چکی ہے۔

درحقیقت ہر سال دو سے چار مرتبہ سورج کو گرہن لگتا ہے لیکن ایک مکمل سورج گرہن کا مشاہدہ یقیناً نادر موقع ہے۔

’السٹریٹڈ ایسٹرونمی‘ کے مصنف یوان کارلوس بیامن جو اٹانومس یونیورسٹی آف چلی کے سائنس کمیونیکیشن سینٹر میں بطور ایسٹروفزسٹ کام کرتے ہیں، لکھتے ہیں کہ ’عمومی طور گرہن کی دو اقسام ہیں جن میں چاند اور سورج کے گرہن شامل ہیں۔‘

تاہم اس کے بعد وہ لکھتے ہیں کہ ’تکنیکی اعتبار سے دیکھیں تو ایک تیسری قسم بھی ہیں، جس میں دو ستارے شامل ہوتے ہیں۔‘

چاند کی زمین کے گرد گردش کے دوران ایسے مواقع آتے ہیں جب یہ سورج اور ہمارے سیارے کے درمیان آ جائے تو یہ سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے اور یوں سورج کو گرہن لگ جاتا ہے۔

تاہم سورج گرہن کی بھی مزید تین اقسام ہیں اور ان تینوں اقسام میں فرق کا تعین دو عوامل سے ہوتا ہے۔ یعنی چاند سورج کے راستے میں کس طرح اور کتنی رکاوٹ بنتا ہے۔

مزید یہ بھی پڑھیں:رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن آج رات سے شروع ہوگا

Scroll to Top