مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل) صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر و سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ ہم پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے ’’ دس جنگیں لڑنے “ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ آرمی چیف کی طرف سے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر دار الحکومت مظفرآباد میں دیے گئے بیان سے لائن آف کنڑول کے دونوں اطراف بسنے والے کشمیریوں کو ایک نیا حوصلہ ملا ہے۔
سپہ سالار کے اس بیان نے نہ صرف پانچ اگست 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر کی عوام میں پھیلی مایوسی کا خاتمہ کر دیا بلکہ اب ایک نئے عزم کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے لوگ مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کیلئے نئی صف بندیاں بھی کریں گے۔ سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ آرمی چیف نے جس دلیری کے ساتھ کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے لئے پہلے تین جنگیں لڑ چکا ہے اور مزید دس جنگیں بھی لڑے گا در اصل پاکستان کی عسکری طاقت اور اعلیٰ دفاعی صلاحیتوں کا کھلا اظہار تھا ۔
یوم یکجہتی کشمیر کے دن پاک فوج کے سربراہ کی طرف سے اس طرح کا بیان در اصل ہر پاکستانی اور آزاد کشمیر کے شہری کی دل کی آواز ہے۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے جس انداز میں اہل کشمیر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اسے کشمیری ہمیشہ یاد رکھیں گے اور امید کرتے ہیں کہ پاک فوج اور دیگر ادارے بھی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی اسی طرح حمایت آئندہ بھی جاری رکھیں گے ۔
سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کے لوگ پاکستان کا پہلے سے حصہ بن چکے ہیں۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے خیالات سن کر خوشی ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے مظفرآباد سنٹرل پریس کلب ، ٹی وی جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور سنٹرل یونین آف جرنلسٹس کی تقریبات سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں دعوؤں کے بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتا ہوں ۔ اپنے ایک سالہ دور اقتدار میں ریاست کی تعمیر و ترقی ، خوشحالی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لیے پروگرام شروع کیے جو تاریخ کا حصہ ہیں ۔ چوہدری انوار الحق کا انتخاب غیر آئینی غیر قانونی تھا۔ انوار الحق کی مردہ سیاست کو دوبارہ زندہ کرنے کی غلطی کا اعتراف کرتا ہوں ۔ قیوم نیازی کی حکومت کے خاتمے کا باعث انوار سرکار بنے۔
انوار سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ریاست کی عوام سڑکوں پر سراپا احتجاج ہے۔ انوار سرکار میں ریاست 77 سالہ کامیابیوں ، کامرانیوں پر کمپرومائز ہوئی ہے۔ قبلہ انوار نے نہ صرف ریاست کا معاشی ، سیاسی ، جمہوری نظام تباہ کیا ہے بلکہ اپنے محسنوں کو بھی ڈسا ہے۔ موصوف عوامی مسائل سننے اور حل کرنے کے بجائے سازشوں میں مصروف عمل رہتے ہیں۔ ریاست کے موجودہ حالات پر ملک بھر کی عوام پریشان ہے ۔
آج لوگ سیاست کے بجائے ریاست کی بقاء پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریاست آزاد کشمیر 24 کروڑ عوام کے دلوں میں بستی ہے۔ 5 فروری کو پوری قوم نے کشمیریوں کیساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔ میری ٹیم نے شاہراہ دستور پر اپنے ملک اور ریاست کا طویل ترین پرچم لہرایا۔ مقبوضہ کشمیر میں دہائیوں سے ہماری مائیں بہنیں بزرگ جوان اور بچے ہماری آس پر قربانیاں دے رہے ہیں۔
کشمیری سات دہائیوں سے اپنے بنیادی حق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری جیل جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔ کشمیری مسلح جدوجہد کا حق رکھتے ہیں ۔ ہر مسلمان جہاد پر یقین رکھتا ہے آزاد کشمیر کی عوام پاکستانیت پر یقین رکھتی ہے۔ آزاد کشمیر میں الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے ۔
میڈیا تقریبات سے قبل صدر سنٹرل پریس کلب مظفرآباد واحد اقبال بٹ، سیکرٹری ذوالفقار بٹ، سینئر صحافی و سابق صدر سنٹرل پریس کلب مظفرآباد سید آفاق حسین شاہ، پر یس فاونڈیشن کے سابق وائس چیرمین و نو منتخب گورنر پریس فاونڈیشن سردار ذو الفقار علی، سینئر صحافی طارق نقاش ، جاوید اقبال ہاشمی ، اسلم میر ، صدر الیکٹرانک میڈیا اصف رضا میر ، امتیاز اعوان ، جلال الدین مغل ،راجہ خالد، وقاص کاظمی ،راجہ امجد ، عدیل احمد ، عبد الواجد خان، بشارت مغل ، شبیر اعوان، نصیر چوہدری اور فاروق مغل نے سابق وزیر اعظم کا استقبال کیا۔تقریبات میں سینئر اور نامور صحافیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جبکہ سابق وزیراعظم کے ہمراہ انکی سیاسی ٹیم موجود تھی۔