ایکشن کمیٹی آزادکشمیر کے تمام جائز مطالبات منظور کرلئے تھے، طارق فضل چوہدری

اسلام آباد:وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ ایکشن کمیٹی آزادکشمیر کے تمام جائز مطالبات منظور کرلئے تھے، ان پر آج بھی ڈائریکٹو جاری کروانے کو تیار ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر میں اور امیر مقام آزاد کشمیر گئے، ہمارا مقصد یہ تھا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ جاری مذاکرات میں آزاد کشمیر حکومت کی معاونت کریں۔

انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی سابقہ معاہدوں سے ہٹ کر 38 نئے مطالبات لے کرآئی، ان 38 نئے مطالبات میں بھی جو قابل عمل تھے ان کو ہم نے تسلیم کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ریاست کسی ٹکرائو کی متحمل نہیں ہوسکتی، عوامی ایکشن کمیٹی انتشار سے گریز کرے، خواجہ فاروق

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کے وزراء اور چیف سیکرٹری بطور فوکل پرسن عوامی ایکشن کمیٹی سے ان مطالبات پر گفتگو کریں جن پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔

ہم نے انہیں یہ کہا کہ ہم دونوں وفاقی وزراء چند دنوں بعد دوبارہ آکر آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان طے پانے والے معاملات پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے کچھ مطالبات آزاد کشمیر کے آئین میں تبدیلی کے بغیر ممکن نہیں ہیں،ہم نے عوامی ایکشن کمیٹی کو کہا کہ جو مطالبات ابھی پورے ہوسکتے ہیں ان کے ڈائریکٹو جاری کروانے کو تیار ہیں۔

آئینی ترامیم کے لئے عوامی ایکشن کمیٹی کو دیگر سیاسی جماعتوں اور اراکین اسمبلی کو قائل کرنے کی ضرورت ہے، عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام جائز مطالبات تسلیم کرلئے گئے ہیں، ان کو مشورہ ہے کہ آئینی ترمیم اور دیگر مسائل پر پرامن طریقے سے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم کانفرنس نے آج امن مارچ کا اعلان کردیا،زبردستی دکانیں بند نہیں کرانے دینگے،ثاقب مجید

انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں شکست سے بھارت کا مسئلہ کشمیر سے متعلق بیانیہ زمین بوس ہوگیا، پوری دنیا نے مان لیا کہ مسئلہ کشمیر ریجنل یا دوطرفہ نہیں بلکہ بین الاقوامی مسئلہ ہے اور انشاء اللہ یہ اب حل ہوگا۔

Scroll to Top