واشنگٹن (کشمیر ڈیجیٹل) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کی کھل کر تعریف کی۔
میڈیا سے گفتگو میں ٹرمپ نے اردوان کو “بہترین آدمی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مضبوط شخصیت کے مالک ہیں اور اپنی مضبوط رائے رکھتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا، “مجھے عام طور پر ایسے لوگ پسند نہیں آتے لیکن اردوان مجھے پسند ہیں۔”
ترک صدر کی وائٹ ہاؤس آمد پر ٹرمپ نے پرتپاک استقبال کیا اور کہا کہ اردوان نے اپنے ملک کے لیے بہترین کام کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اور امریکہ کے تعلقات ہمیشہ اہم رہے ہیں، خواہ وہ جنگ سے متعلق ہوں یا تجارت سے۔
روس یوکرین جنگ کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ “صدر پیوٹن اور صدر زیلنسکی دونوں اردوان کی عزت کرتے ہیں، سب ہی ان کی عزت کرتے ہیں، میں بھی ان کی عزت کرتا ہوں۔” انہوں نے کہا کہ اگر اردوان چاہیں تو اس معاملے پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
ٹرمپ نے اردوان کے کردار کو غیرجانبدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ “وہ نیوٹرل رہنا پسند کرتے ہیں اور میں بھی نیوٹرل رہنا پسند کرتا ہوں۔” یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ “بہترین کام یہ ہوسکتا ہے کہ روس سے تیل اور گیس خریدنا بند کر دیا جائے۔”
شام کے معاملے پر ٹرمپ نے کہا کہ اردوان سابق حکمران سے شام کو نجات دلوانے کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا، “یہ اس کی ذمہ داری نہیں لیتے جبکہ یہ ان کی بڑی کامیابی ہے۔”
امریکی صدر نے ملاقات میں دفاعی معاہدوں پر بات چیت کا بھی عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ گفتگو ایف-35، دیگر لڑاکا طیاروں اور پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام کے گرد گھومے گی۔
یہ بھی پڑھیں: انگلی کیسے ٹوٹی؟وقار یونس نے پہلی بار لب کشائی کر دی
ٹرمپ نے اردوان کو شام کے حوالے سے کریڈٹ لینے پر زور دیتے ہوئے کہا، “میں نے ان سے کہا یہ آپ کی کامیابی ہے، اس کا کریڈٹ لیں۔ آپ ہزار سال سے شام چاہتے تھے اور آپ اس میں کامیاب رہے۔”