وادی لیپہ کا نایاب سرخ چاول، قدیم روایت کا حصہ

(کشمیر ڈیجیٹل) آزاد کشمیر کی وادی لیپہ اپنے بلند پہاڑوں اور دلکش مناظر کے ساتھ ایک نایاب زرعی تحفے کی بھی پہچان رکھتی ہے۔ یہاں اگنے والا سرخ چاول دنیا کے صرف چند مقامات پر پایا جاتا ہے جن میں سرینگر اور سوئٹزر لینڈ شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جدید دور میں بھی وادی کے کسان صدیوں پرانی روایتی “پیکو چکی” کے ذریعے ہی ان چاولوں کا چھلکا اتارتے ہیں۔ مقامی افراد کا ماننا ہے کہ اگر مشین کے ذریعے چھلکا اتارا جائے تو یہ چاول اپنی اصل غذائی طاقت اور افادیت کھو دیتا ہے۔ اسی لیے مشقت طلب ہونے کے باوجود روایتی طریقہ ہی اختیار کیا جاتا ہے۔

مقامی لوگ اس چاول کو صرف خوراک ہی نہیں بلکہ مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ریڈ رائس اپنی افادیت کے باعث ایک قدرتی دوا کی حیثیت رکھتا ہے۔ تاہم عدم توجہی کے باعث اس نایاب چاول کی پیداوار میں کمی واقع ہورہی ہے۔ بڑے پیمانے پر اس کی پیداوار نہ ہونے کے باعث یہ صرف محدود مقدار میں مقامی سطح پر فروخت کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف آج واشنگٹن میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کریں گے

قدرتی حسن اور قدیم ورثے کی حامل وادی لیپہ کا یہ سرخ چاول خطے کے ان منفرد تحائف میں سے ایک ہے جو اپنی نایابی اور افادیت کی بدولت عالمی سطح پر بھی اہمیت رکھتا ہے۔

Scroll to Top