وزیراعظم پاکستان کے دفتر نے حکومت آزادکشمیر اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی۔ وزیراعظم ہاؤس کے مطابق حکومت پاکستان کا مقصد آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مسائل کو خوش اسلوبی اور پرامن طریقے سے حل کرنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزرا انجینئر امیر مقام (وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان)، طارق فضل چوہدری اور وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مظفرآباد پہنچ گئے ہیں، جہاں آج سہ پہر تین بجے فیصلہ کن مذاکرات کا آغاز کیا جائے گا۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے مذاکرات کے لیے 9 رکنی وفد تشکیل دیا گیا ہے، جس میں ہر ڈویژن سے تین نمائندے شامل ہیں۔ مظفرآباد سے شوکت نواز میر، انجم زمان اعوان اور فیصل جمیل، پونچھ سے عمر نزیر، غلام مجتبیٰ اور سردار شہزاد، جبکہ میرپور سے امتیاز اسلم چوہدری، توصیف جرال اور سعد انصاری شامل ہیں۔
وفاقی حکومت کی نمائندگی وفاقی وزرا انجینئر امیر مقام اور طارق فضل چوہدری کریں گے، جبکہ آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کی جانب سے قائم مذاکراتی کمیٹی میں وزرا حکومت فیصل ممتاز راٹھور، چوہدری قاسم مجید، سردار عامر الطاف، ظفر اقبال ملک اور دیوان چغتائی شامل ہوں گے۔
ترجمان عوامی ایکشن کمیٹی حفیظ کے مطابق مذاکرات کا آغاز سہ پہر تین بجے ہو گا تاہم تاحال مقام کا تعین نہیں ہو سکا۔ دونوں فریقین کو مذاکرات کی میز تک لانے میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے کلیدی کردار ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) اس بات پر زور دیتی ہے کہ کسی بھی قسم کی افراتفری کے بجائے تمام معاملات کو مذاکرات اور افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔