کابل،واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بگرام ائیر بیس واپس لینے کی دھمکی پر افغان وزارت دفاع کے سربراہ فصیح الدین فطرت کا سخت ردعمل آگیا ۔
بگرام ایئر بیس واپس لینے کے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل میں سربراہ افغان وزارت دفاع فصیح الدین فطرت نے کا دوٹوک الفاظ میں کہا کہ بگرام ائیر بیس پر واشنگٹن سے کوئی معاہدہ ممکن نہیں ہے ۔
سربراہ افغان وزارت دفاع فصیح الدین فطرت نے مزیدکہا کہ کچھ لوگ سیاسی ڈیل سے بگرام ائیر بیس واپس لینا چاہتے ہیں، افغانستان کی ایک انچ زمین پر بھی معاہدہ نہیں کرنے دیں گے، افغانستان کی زمین پر کسی معاہدے کی ضرورت نہیں ہے ۔
خیال رہے کہا کہ مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دہے کہ اگر افغانستان نے بگرام ائیربیس واپس نہ دی تو سنگین نتائج ہوں گے ۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ ٹروتھ سوشل پر بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ اگر افغانستان بگرام ائیربیس واپس نہیں دیتا جنہوں نے اسے بنایا یعنی امریکاتو بہت بُر اہوگا ۔
مزید یہ بھی پڑھیں:بگرام ایئربیس چھوڑنا شرمناک، افغانستان سے واپسی پر بات چیت جاری: ٹرمپ
امریکی اخبار کے مطابق امریکا اور طالبان کے درمیان انسداد دہشت گردی کارروائیوں پر مذاکرات ہو رہے ہیں ۔بگرام ائیربیس پر محدود تعداد میں امریکی فوج کی تعیناتی پر غورکیا جا رہاہے ،مذاکرات کی قیادت امریکی نمائندہ خصوصی ایڈم بوہلر ررہے ہیں ۔
اس سے پہلے ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ بگرام ائیربیس امریکا کو نہیں چھوڑنا چاہیے تھابگرام فوجی ائیر بیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں ، یہ ائیر بیس اس لیے بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ اُس مقام سے صرف ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے جہاں چین اپنے جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ کے دورے پر برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے طالبان کو بگرام ائر بیس مفت میں دے دی لیکن اب ہم اسے واپس لینے کی کوش کررہے ہیں ۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ یہ شاید ایک بریکنگ نیوز ہو لیکن ہم اس ائیر بیس کو واپس لینے کی کوشش کررہے ہیں ۔
ٹرمپ کی جانب سے بگرام ائیر بیس کا ذکر ہوتے ہی برطانوی وزیر اعظم کے چہرے کے تاثرات تبدیل ہوگئے اور وہ حیرت سے صدر ٹرمپ کو دیکھنے لگے ۔