بگرام ایئربیس چھوڑنا شرمناک، افغانستان سے واپسی پر بات چیت جاری: ٹرمپ

(کشمیر ڈیجیٹل) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ بگرام ایئربیس کو خالی کرنا ایک ’’شرمناک قدم‘‘ تھا اور اس کی دوبارہ بحالی کے لیے افغانستان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بگرام ایئربیس کسی بھی صورت نہیں چھوڑنا چاہیے تھا۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ امریکی فوجی پالیسی کی ایک بڑی غلطی ثابت ہوا۔

ٹرمپ نے مزید بتایا کہ چین کے صدر کے ساتھ ملاقات میں ٹک ٹاک ڈیل پر بھی بات ہوئی ہے جس کی باضابطہ منظوری دی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایپ کی سخت نگرانی کی جائے گی اور سکیورٹی معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چینی قیادت کے ساتھ غزہ کی صورتحال اور روس یوکرین جنگ پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ بیجنگ اس تنازع کے خاتمے میں واشنگٹن کے ساتھ کردار ادا کرے گا۔ ان کے بقول روس نے حال ہی میں ایسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کی دوڑ میں نیا نمبر ون سامنے آگیا!

ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا کہ آٹزم کے حوالے سے آئندہ ہفتے ایک بڑی نیوز کانفرنس ہوگی، جہاں اہم پیش رفت سامنے آئے گی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ’’گولڈ کارڈ‘‘ کے اجرا کے لیے صدارتی حکم نامے پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔

Scroll to Top