پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ، بھارت کا بھی ردعمل سامنے آگیا

نئی دہلی(کشمیر ڈیجیٹل) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے پر بھارت کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت اس پیشرفت سے پہلے ہی آگاہ تھی اور معاہدے پر دستخط کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت اپنی قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی، ساتھ ہی اس معاہدے کے خطے اور عالمی استحکام پر ممکنہ اثرات کا تجزیہ بھی کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاض میں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے “اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے” (SMDA) پر دستخط کیے تھے۔

معاہدے کی شقوں کے مطابق اگر کسی ایک ملک پر بیرونی مسلح حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے اسٹریٹیجک تعلقات اور سکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کرتا ہے۔

بھارت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ شئیر کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت کو سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدے کا پہلے سے علم تھا۔

ان کے بقول، ”ہم نے حکومت کو آگاہ کردیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے جاری تعلقات کو باضابطہ بنانے کے لیے یہ معاہدہ زیر غور لایا جائے گا۔“

انہوں نے مزید کہا کہ، ”ہم اس معاہدے کے اپنے قومی سلامتی اور علاقائی و عالمی استحکام پر اثرات کا جائزہ لیں گے۔ حکومت بھارت کے قومی مفادات کے تحفظ اور تمام شعبوں میں جامع قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔“

واضح رہے کہ وزیر اعطم شہباز شریف بدھ کو ایک روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے جہاں انہوں نےسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دفاعی معاہدے پر دستخط بھی کیے تھے جس کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ دونوں ممالک کے خلاف جارحیت سمجھا جائے گا۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین اور جغرافیائی سیاسی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اس معاہدے کا مطلب یہ نہیں کہ سعودی عرب بھارت کے خلاف پاکستان کے لیے جنگ کرے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ سعودی عرب کی ترجیحات اور زمینی حقائق اس معاہدے سے کہیں مختلف ہیں۔

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دہائیوں سے قریبی سیاسی، عسکری اور معاشی تعلقات قائم ہیں اور مملکت میں لگ بھگ 25 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں، جو سب سے بڑی اوورسیز کمیونٹی ہے اور ملک ترسیلات زر کی صورت میں سب سے زیادہ زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون میں مشترکہ فوجی مشقیں شامل رہی ہیں۔

تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق سعودی عرب بھارت کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جبکہ نئی دہلی سعودی عرب کے لیے دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ مالی سال 2024-25 میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت 41.88 ارب امریکی ڈالر تک پہنچی ہے۔

Scroll to Top