وزیر تعلیم سکولز آزادکشمیر دیوان علی چغتائی نےانکشاف کیا ہے کہ آزادکشمیر میں ایک لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں جنہیں سکولوں میں داخل کروانے کیلئے پروگرام لانچ کرینگے۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں دیوان علی چغتائی نے کہا کہ ہم نے محکمہ تعلیم سکولز کو مربوط کرنے کی کوشش کی ہے،18 ویں ترمیم کے بعدآزادکشمیر میں ہم نے پہلی ایجوکیشن پالیسی متعارف کرائی ہے جس کی جلد لانچنگ کریں گے۔
این ٹی ایس کے ذریعے3 ہزار سے زائد اساتذہ بھرتی کئے ، کوئی سفارش نہیں چلنے دی، ہم نے ٹھیکہ سسٹم ختم کرنے میں کسی حد تک کامیابی حاصل کی ہے، اسی وجہ سے سرکاری اداروں میں بہتری آئی۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے التماس ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی کوتاہی دیکھیں تو ہمیں ضرور آگاہ کیں،آزادکشمیر میں ایک لاکھ سے زائد بچے سکولز سے باہر ہیں جن کیلئے پروگرام لانچ کرینگے
دیوان چغتائی کا کہنا تھا کہ 8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ کی متاثرہ عمارتیں تعمیر نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے، ہم نے رکے ہوئے منصوبوں کیلئے وفاق سے رابطہ کیا ہے کہ ہمیں فنڈز دیئے جائیں کیونکہ زلزلہ میں آئے فنڈز اور مدات میں خرچ کئے گئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آزادکشمیر کے عوام کی اکثریت پولیٹیکل نظام سے مطمئن ہے، کچھ لوگوں کی شکایات ضرور ہیں،لوکل گورنمنٹ نظام عرصے بعد بحال ہوا ، ایکٹ میں ترمیم اب بلدیاتی نمائندگان کی مشاورت سے ہوگی۔
دیوان علی چغتائی جو ایڈہاک ملازمین کے معاملے پر قائم کمیٹی میں بھی شامل ہیں نے کہا کہ ایڈہاک ملازمین کیلئے ہم نے مثبت اور ہمدردانہ تجاویز تیار کرلی ہیں جو جلد کی کابینہ سے منظوری کیلئے پیش کی جائیں گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فارورڈ بلاک کا مستقبل تابناک ہے ، جلد آپ دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے، ہم سب نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتے کاروبار کیلئے ایک ارب روپے کا قرض دینگے۔
یہ بھی پڑھیں:جہلم ویلی، خاتون ممبر ضلع کونسل کے فاروق حیدرکی سوشل میڈیا ٹیم پر سنگین الزامات