مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل) عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) مظفرآباد میں مریضوں کے ساتھ ناروا سلوک کی شرمناک مثال سامنے آگئی ۔
لیبر روم میں ڈیوٹی پر موجود اسٹاف نرس نے زچگی کے دوران شدید تکلیف میں مبتلا مریضہ کو بے دردی سے تھپڑ رسیدکرد ئیے، جس پر مریضہ اور لواحقین شدید صدمے اور اذیت کا شکار ہوگئے ۔
عینی شاہدین کے مطابق مریضہ مسلسل طبی سہولت کی اپیل کر رہی تھی لیکن نرس نے مدد کرنے کے بجائے بدتمیزی اور تشدد کو ترجیح دی۔ یہ رویہ نہ صرف متاثرہ خاتون کیلئے صدمے کا باعث بنا بلکہ دیگر مریضوں اور لواحقین کو بھی خوف و بے اعتمادی میں مبتلا کر گیا ۔
ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایمز کے او پی ڈی وزٹ کے دوران بھی مریضوں اور لواحقین کو اسٹاف کی جانب سے دھکے دئیے گئے، جبکہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے ہمراہ آدھا درجن ملازمین دن بھر اپنی ڈیوٹی کے بجائے محض گپوں میں مصروف رہتے ہیں ۔
اس صورت حال نے ہسپتال انتظامیہ کی غفلت اور غیر سنجیدگی کو پوری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔شہریوں اور سماجی حلقوں نے اس افسوسناک واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریضوں کو سہولت دینے کے بجائے ذلیل و خوار کرنا ناقابلِ برداشت ہے ۔
مزید یہ بھی پڑھیں:وہ عادت جو آپ کی سماعت چھین سکتی ہے : ماہرین نے خبردار کر دیا
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ صحت کے ادارے خدمت کے مراکز ہونے چاہئیں لیکن یہاں مریضوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ۔
لواحقین اور شہری نمائندوں نے حکومت آزادکشمیر اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں ، ذمہ دار نرس اور نااہل انتظامیہ کو سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی مریض کے ساتھ ایسا غیر انسانی رویہ اختیار نہ کیا جا سکے ۔