مظفرآباد:وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے وفاقی وزیر آبی وسائل میاں معین وٹو کے ہمراہ مون سون کے دوران آزاد کشمیر میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے بارے اعلی سطح اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں موسٹ سینئر وزیر کرنل(ر) وقار احمد نور، وزراء حکومت حکومت فیصل ممتاز راٹھور،میاں عبدالوحید ایڈووکیٹ ، عبدالماجد خان، چوہدری اظہر صادق و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں آزاد کشمیر میں مون سون کے دوران ہونے والے نقصانات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
سیکرٹری سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے متاثرین کی فوری بحالی کیلئے امدادی سرگرمیوں اورمجموعی نقصانات، سیکرٹری شاہرات نے مون سون کے دوران محکمہ شاہرات کے تباہ ہونے والی سڑکات اور پل ہاء بارے جبکہ سیکرٹری پی ڈی او نے مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں تباہ شدہ پاور ہاوسز، انفراسٹرکچر پر بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ رواں سال مون سون کے دوران ہونے والی تباہ کاریوں کی آزاد کشمیر کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، حالیہ تباہ کاریوں سے انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کامسراورچھلیانی ٹنل دوبارہ پی ایس ڈی پی میں شامل کئے جائیں، جاوید ایوب کا وزیراعظم کو خط
حکومت آزاد کشمیر نے آپریشن بنیان مرصوص اور مون سون کے دوران شہریوں کو محفوظ بنانے اور متاثرین کی بحالی کیلئے فوری امدادی سرگرمیوں کیلئے مثالی کام کیا۔
حکومت رواں مالی سال کے متاثرہ جاری منصوبہ جات کی تعمیر نو ذاتی ADP سے کرے گی، تاہم پہلے سے تعمیر کردہ انفراسٹرکچر کیلئے فیڈرل گرانٹ کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر آبی وسائل میاں معین وٹو نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف آزاد کشمیر کے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں ذاتی طور پر دلچسپی لے رہے ہیں اور مجھے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی ہدایات دے کر بھیجا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ صرف شجرکاری سے ممکن ہے : وزیراعظم آزاد کشمیر
حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام آزاد کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کے خواہاں ہیں، انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے وفاقی حکومت کو فوری تخمینہ لاگت مرتب کر کے رپورٹ پیش کی جائے تاکہ بحالی کا آغاز کیا جاسکے۔
مون سون کے دوران تباہ شدہ انفراسٹرکچر سمیت متاثرین کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت مکمل تعاون کرے گی۔