مظفرآباد:کشمیر ڈیجیٹل کی رپورٹ پر وزیر حکومت جاوید ایوب حرکت میں آگئے اور کامسر تا کہوڑی اور چھلپانی تا پٹہکہ ٹنل کے پروجیکٹ کو دوبارہ پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کے لئے مکتوب لکھ دیا۔
وزیر حکومت سردار جاوید ایوب نے خط میں مطالبہ کیا ہے اس منصوبے کو ختم نہ کیا جائے ، دونوں ٹنلز کے منصوبہ کو ڈراپ کرنے سے لوگوں کا برا نقصان ہو گا۔
سردار جاوید ایوب کے خط کے مطابق منصوبے کی منظوری 06دسمبر 1922میں دی گئی تھی جبکہ سعودیہ سے فنڈنگ کیلئے2016میں معاہدہ کیا گیا تھا۔
خط میں وزیراعظم سے اپیل کی گئی ہے کہ مذکورہ منصوبوں کی بحالی اور فوری عمل درآمد کیلئے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کئے جائیں۔
یاد رہے کہ کشمیرڈیجیٹل نے خبر شائع کی تھی کہ آزاد کشمیر میں سعودی فنڈ برائے ترقی کے تعاون سے کہوڑی تا کامسر اور چھلپانی کے مقام پر دو سرنگوں کی تعمیر کا منصوبہ التواء کا شکار ہونے کے بعد باضابطہ طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں آزاد کشمیر میں کہوڑی تا کامسر اور چھلپانی سرنگوں کا منصوبہ روک دیا گیا
منصوبے کی لاگت 9 ارب 18 کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی، جس میں سعودی فنڈ کی جانب سے 20 کروڑ 62 لاکھ سعودی ریال کا قرضہ فراہم کیا جانا تھا۔
منصوبے کے تحت کہوڑی تا کامسر 3.7 کلومیٹر اور چھلپانی کے مقام پر 6 کلومیٹر طویل سرنگ تعمیر کی جانا تھی۔ منصوبے پر عملدرآمد نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے کرنا تھا جبکہ دیکھ بھال حکومت آزاد کشمیر کی ذمہ داری تھی۔
تاہم منصوبے کے حوالے سے اقتصادی امور ڈویژن میں ہونے والی پیش رفت میٹنگ میں سعودی فنڈ نے مشاورت کے بعد بتایا کہ موجودہ جغرافیائی حالات اور زمین کی ساخت کے پیش نظر سرنگوں کی تعمیر فی الحال ممکن نہیں۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری حکومت آزاد کشمیر نے بھی رائے دی ہےکہ یہ منصوبہ موجودہ حالات میں قابل عمل نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق ماہرین نے ڈیزائن، ٹینڈر اور تعمیراتی نگرانی کی تیاری شروع کی تھی لیکن کام روک دیا گیا۔ نتیجتاً یہ منصوبہ آئندہ سرکاری ترقیاتی پروگرام (PSDP) 2025-26 سے خارج کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ مجوزہ منصوبے سردار جاوید ایوب کے حلقے میں بننے ہیں پر وہ متحرک ہوئے اور عوامی حمایت حاصل کرنے کیلئے وزیراعظم کو خط بھی لکھا ہے۔