چین کا نیا “K ویزا” پاکستانی طلبا اور ماہرین کے لیے سنہری موقع!

(کشمیر ڈیجیٹل)چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ یکم اکتوبر 2025 سے ایک نیا “K ویزا” متعارف کرا رہا ہے، جو خصوصی طور پر نوجوان طلبا، ماہرین اور پروفیشنلز کے لیے ہوگا جو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریسرچ کے شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں۔

اس ویزے کے لیے وہ افراد اہل ہوں گے جنہوں نے کسی مستند یا عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی سے بیچلر یا اس سے بڑی ڈگری حاصل کی ہو۔ ریسرچرز اور سائنسی یا ٹیکنیکل فیلڈ میں مہارت رکھنے والے نوجوان پروفیشنلز بھی درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔ اہم سہولت یہ ہے کہ اس ویزے کے لیے کسی چینی ادارے یا کمپنی کے دعوت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

“K ویزا” رکھنے والے افراد کو چین میں تعلیم حاصل کرنے، ریسرچ کرنے، ٹیکنالوجی منصوبوں میں شمولیت، کاروبار اور دیگر تعلیمی و ثقافتی پروگراموں میں حصہ لینے کی سہولت ملے گی۔ اس ویزے کی مدت عام ویزوں کے مقابلے میں زیادہ ہوگی اور بار بار تجدید کی ضرورت بھی کم پیش آئے گی۔

چینی حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد دنیا بھر کے قابل اور باصلاحیت نوجوانوں کو اپنی جانب متوجہ کرنا ہے تاکہ وہ چین میں تعلیم و تحقیق کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں کردار ادا کریں۔

پاکستانی طلبا اور ماہرین بھی اس موقع سے فائدہ اٹھا سکیں گے، خاص طور پر وہ نوجوان جو سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم یا ریسرچ سے وابستہ ہیں۔ یہ ویزا پاکستانی طلبا کو بغیر کسی ملازمت کے پیشگی معاہدے کے بھی چین جانے اور اپنی پیشہ ورانہ ترقی کا راستہ ہموار کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا نیا یوکرین نقشہ، پیوٹن زیلنسکی ملاقات کے لیے تیار

Scroll to Top