سینئر وزیروقار نور کااپوزیشن اور اتحادیوں کو27ممبران پورے کرنے کا چیلج

آزادکشمیر کے موسٹ سینئر وزیر کرنل(ر) وقار احمد نور نے اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کو وزیراعظم کیخلاف27ممبران پورے کرنے کا چیلج دیدیا۔

سپیکر قانون سازاسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے موسٹ سینئر وزیر کرنل (ر) وقار احمد نور نے کہا کہ ہمارے 21 ماہ گزر چکے ہیں، ہمیں باتیں کرنے کے بجائے مشاورت سے آگے بڑھنا چاہیے۔

کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور نے کہا کہ جاگراں پاور پراجیکٹ ڈیڈ پراجیکٹ تھا اس کو موجودہ حکومت نے دوبارہ سے چلایا ہے۔یہاں کیپسٹی سے زیادہ پیداوار ہے ،ترقی کے لئے ریسورسز چاہیے۔

انوارالحق کو48 ووٹ دے کر قائد ایوان منتخب کیا گیا،ہمیں کہا جاتا ہے کہ نظام کوئی اور چلا رہا ہے ہمیں وعملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایکشن کمیٹی باغ کی’’مفت اور معیاری علاج مانگ‘‘ تحریک شروع،ڈیڈلائن بھی دیدی

اسمبلی اجلاس میںوزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چوہدری محمد رشید نے بتایا کہشاردہ پاور ہاؤس سے سردیوں (دسمبر اور جنوری) میں جنریشن 1.6 میگاواٹ ہوتی ہے Peak Hours میں لوڈ 1.6 میگاواٹ ہوتا ہے۔ البتہ گرمیوں میں Generation زیادہ ہوتی ہے اور لوڈ

ممبر اسمبلی شاہ غلام قادر نے کہا کہ بجلی کی ٹرانسمیشن منصفانہ نہیں ہے،پلاننگ کا فالٹ ہے۔سپیکر  اسمبلی نے  کہاکہ شدید سردموسم والے علاقوں میں بجلی ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائے۔

ممبر اسمبلی سردار محمد یعقوب خان نے وقفہ سوالات کے دوران بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ 100ملین ڈالر کے پروجیکٹ اپروڈ ہیں اس مقصد کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو بلانا چاہیے۔

اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ زیادہ ہے جس میں کمی جائے۔ ممبر اسمبلی راجہ محمد فاروق حید ر خان نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کا معاملہ تکنیکی مسئلہ ہے، بجلی کی جو پیداوار ہو رہی ہے اسے مین گرڈ سے ملانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:پارٹی منشور کی تیاری آخری مراحل میں ، الیکشن سے قبل حکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے ، شاہ غلام قادر

یاد رہے کہ سینئر وزیر کرنل (ر) وقار احمد نور کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہےلیکن وہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیں اور ہمیشہ کھل کر حکومت کا دفاع کرتے ہیں۔

گزشتہ دنوں جب مسلم لیگ ن نے حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کیاتو انہوں نے اسکی شدید مخالفت کی تھی اور وزیراعظم شہبازشریف کو خط بھی لکھا تھا۔

Scroll to Top