(کشمیر ڈیجیٹل)آزاد جموں و کشمیر میں حالیہ موسلا دھار بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث وادی نیلم اور قریبی پہاڑی علاقوں سے بڑی مقدار میں لکڑی اور ملبہ نوسیری ڈیم میں جمع ہو گیا ہے، جس سے ڈیم کے آپریشن کے ساتھ ساتھ جنگلاتی وسائل کے تحفظ کے حوالے سے بھی خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
مرکزی چیئرمین تنظیم فارسٹر و فارسٹ گارڈ ایسوسی ایشن آزاد کشمیر، محمد سلیم اعوان نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ لکڑی آزاد کشمیر کے قیمتی جنگلات کا سرمایہ ہے جو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ان کے مطابق محکمہ جنگلات نے فوری طور پر اپنی ٹیموں کو متحرک کر کے لکڑی نکالنے اور محفوظ رکھنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کلاؤڈ برسٹ جیسے قدرتی حادثات ماحولیاتی تبدیلیوں کی سنگین علامت ہیں۔ ان کے مطابق بارشوں اور طغیانی کے دوران پہاڑی ڈھلوانوں سے درخت جڑوں سمیت بہہ کر دریا میں شامل ہو جاتے ہیں، جو بالآخر نوسیری ڈیم میں آ کر جمع ہو جاتے ہیں۔
محکمہ جنگلات کے مطابق لکڑی نکالنے کے لیے کشتیوں اور کرینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ محفوظ شدہ لکڑی کو سرکاری ڈپو میں رکھا جائے گا۔ غیر قانونی فروخت یا اسمگلنگ کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔
محمد سلیم اعوان نے کہا کہ یہ عمل مکمل شفافیت کے ساتھ ہوگا اور حاصل شدہ آمدنی جنگلات کے تحفظ اور ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ڈیم یا دیگر مقامات سے لکڑی جمع کرنے کے غیر قانونی عمل سے اجتناب کریں، کیونکہ یہ قومی وسائل کے ضیاع کا باعث بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم فاروق حیدر نے کوٹہ سسٹم خاتمے کے عدالتی فیصلے کو تاریخی قرار دیا
محکمہ جنگلات کا مؤقف ہے کہ بروقت حکمت عملی اور اقدامات سے اس قدرتی نقصان کو کم سے کم کیا جا رہا ہے اور عوامی تعاون کے ساتھ قومی وسائل کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔