دریائوں کے نزدیک سے آبادی کو منتقل کرنیکا فیصلہ،متاثرین کو فوری معاوضے دیئے جائیں، وزیراعظم

 مظفرآباد : وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کی زیرصدارت سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے کنٹرول روم میں موجودہ موسمی صورتحال کے پیش نظر پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے رات گئے ہنگامی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دریائوں کے نزدیک 35 فٹ کے حصار میں آنے والی آبادی کو فوری طور پر دفعہ 144 لگا کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائیگا جب کہ حالیہ بارشوں کے دوران متاثر ہونے والے متاثرین کو فوری طور پر معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائیگی۔

اجلاس میں ممکنہ طور پر کسی بھی فلیش فلڈ یا بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے باعث دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی شرح پر نظر رکھنے اور خطرے کے لیے مارک کی گئی آبادیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مؤثر مانیٹرنگ سسٹم اور ایمرجنسی رسپانس ریٹ کو بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر : موسلا دھار بارشوں اور سیلابی ریلوں سے تباہ کاریاں، متعدد ہلاکتیں، درجنوں افراد لاپتہ

وزیراعظم نے ہٹیاں شہر کو دریائے جہلم میں بڑھتے پانی کے بہاؤ کے دوران مقامی آبادیوں کو محفوظ بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی ۔

اجلاس میں فلیش فلڈ کے دوران گرنے والے مکانوں کے مکینوں کو عارضی رہائشی مکانیت مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعظم کی جانب سے اگلے 24 گھنٹے کےدوران ضلعی انتظامیہ کو متعلقین اور متاثرین کو فوری معاوضہ جات کے چیکس کی ادائیگی کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس میں ضلع جہلم ، نیلم اور باغ میں فلیش بارشوں کی بدولت بجلی کے انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا فوری جائزہ لے کر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس میں وزیراعظم آزادکشمیر نے سیکرٹری برقیات سے بجلی نقصانات بارے تفصیلی رپورٹ مانگ لی۔

وزیراعظم نے واٹر ریسوسرز میں بہنے والے پانی کی مانیٹرنگ کے لیے مظفر آباد میں ایمرجنسی چیک پوسٹ قائم کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہریوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق مون سون سپیل سے بچانے کے لیے محکمہ اطلاعات کے ذریعہ مؤثر ہیلتھ کمپین چلائی جائے گی اور دریاؤں کے گرد تجاوزات کے خاتمہ کیلئے آپریشن کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر آباد میں فلڈ وارننگ، شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت

اجلاس میں نیلم میں پھنسے سیاحوں اور ایسے علاقے جہاں پر آبادی کا زمینی رابطہ منقطع ہے وہاں پر فوری امدادی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ۔

اجلاس میں شہریوں کو ابال کر پانی پینے ، مون سون کے تحت پانی کے ذخائر کو لاحق خطرات بارے عوام کو آگاہ کرنے اور فوری حفاظتی اقدامات اٹھے کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ دارالحکومت میں قدرتی پانی کے چشموں کو مون سون کے اثرات سے بچانے کے لیے فوری واٹر ٹیسٹنگ کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دریاؤں کے نزدیک آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر نے اور دریاؤں کے کناروں پر سیلفیاں لینے والوں اور لکڑی پکڑنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائیگی، اس ضمن میں پولیس کو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری ایف آئی آرز درج کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ۔

اجلاس میں حالیہ مون سون سپیل کےدوران ہونے والے نقصانات کے بارے میں مختلف متاثرہ ضلعوں کے ڈپٹی کمشنرزنے وزیراعظم آزادکشمیر کو مجموعی نقصان اور امدادی سرگرمیوں اور ضروری وسائل کی فراہمی کے حوالے سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں موسٹ سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور، سیکرٹری اطلاعات سردار عدنان خورشید، سیکرٹری برقیات ارشاد قریشی، ڈی جی ایس ڈی ایم اے سردار وحید خان، کمشنر مظفرآباد چوہدری گفتار احمد سمیت ڈپٹی کمشنر مظفرآباد مدثر فاروق جبکہ ویڈیو لنک پر مظفرآباد ، جہلم ویلی ، نیلم ویلی اور باغ کی ضلعی انتظامیہ نے شرکت کی ۔

وزیر اعظم آزادکشمیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قلم کا اختیار کا حساب دینا ہوگا، آفیسران کی طرف سے فراہم کی گئی فرسٹ ہینڈ انفارمیشن مصدقہ اور بروقت ہونی چاہیے ، آپ کو فوری ایمرجنسی فنڈ مہیا کیے جائیں گے

انہوں نے کہا کہ میں 24 گھنٹے کام کرتا ہوں ، جہاں خطرہ ہوگا ہاں فوری پیشگی حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں ، عوام کے وسائل عوام پر خرچ ہوں گے ، ایمرجنسی کے محکمہ متحرک رہیں ، ایس ڈی ایم اے اور انتظامیہ اچھا کام کر رہے ہیں۔

واٹر سورسز میں پانی کے بہاؤ پر خاص نظر رکھی جائے ، شہریوں کو پانی کی گزرگاہوں سے دور رکھنے کے لیے دفعہ 144 کو من و عن نافذ رکھا جائے ، کسی کو قانون شکنی کی اجازت نہیں ہے۔

Scroll to Top