پندرہ ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والا کلرک کروڑوں مالیت کے اثاثوں کا مالک نکلا

نئی دہلی (کشمیر ڈیجیٹل)کناٹک رورل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ لمیٹڈ (KRIDL) کے سابق کلرک کے گھر پر چھاپوں کے دوران 30 کروڑ روپے سے زائد کے غیرقانونی اثاثے سامنے آئے ہیں۔

جمعہ کے روز لوکایکتہ حکام نے KRIDL کے سابق کلرک کلاکپا ندا گونڈی کی رہائش گاہ پر چھاپے مارے اور بھاری مالیت کے غیر حساب شدہ اثاثے برآمد کیے۔

ندا گونڈی کا تعلق کوپل ضلع سے ہے اور وہ KRIDL میں کام کرتا تھا، جہاں اس کی ماہانہ تنخواہ صرف 15,000 روپے تھی۔

برآمد ہونے والے اثاثوں کی تفصیلات:
24 مکانات،4 پلاٹ

40 ایکڑ زرعی زمین،4 گاڑیاں،350 گرام سونا،1.5 کلو چاندی

یہ تمام جائیدادیں ندا گونڈی، اس کی بیوی اور اس کے سالے کے نام پر رجسٹرڈ تھیں۔

96 جعلی منصوبوں کے ذریعے 72 کروڑ روپے کی خردبرد
نداگونڈی اور ایک سابق انجینئر زیڈ ایم چنچولکر پر الزام ہے کہ انہوں نے 96 نامکمل منصوبوں کے جعلی کاغذات تیار کر کے 72 کروڑ روپے سے زائد کی رقم خردبرد کی۔
لوکایکتہ کے چھاپے اور دیگر کارروائیاں
لوکایکتہ کی ٹیمیں ان دنوں ریاست بھر میں ایسے سرکاری افسران کے خلاف چھاپے مار رہی ہیں جن پر آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کے الزامات ہیں۔

حسن، چکبالاپور، چترادرگا اور بنگلور میں 5 سرکاری افسران سے منسلک مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ ان افسران میں شامل تھے:

جئنا آر، ایگزیکٹو انجینئر (NHAI حسن)انجنیہ مورتی ایم، جونیئر انجینئر (پانی و صفائی محکمہ)ڈاکٹر وینکٹس، تعلقہ ہیلتھ آفیسر (چترادرگا)

این وینکٹس، ریونیو آفیسر (BBMP بنگلور)کے او ایم پرکاش، اسسٹنٹ ہارٹیکلچر ڈائریکٹر (BDA ہیڈ آفس بنگلور)

ایک آئی اے ایس افسر سے بھی کروڑوں کی جائیداد برآمد
23 جولائی کو لوکایکتہ نے ایک آئی اے ایس افسر سمیت 8 افسران سے متعلق مقامات پر چھاپے مارے اور 37.42 کروڑ روپے مالیت کی جائیداد برآمد کی۔

ان میں شامل آئی اے ایس افسر وسنتھی امر بی وی، جو ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی (K-RIDE) میں اسپیشل ڈپٹی کمشنر کے طور پر تعینات تھیں، ان کے 5 مختلف ٹھکانوں سے 3 پلاٹس، 4 مکانات، 3 ایکڑ زرعی زمین (تقریباً 7.4 کروڑ مالیت)، 12 لاکھ کے زیورات،90 لاکھ کی گاڑیاں برآمد ہوئیں۔

ہائیکورٹ آزاد کشمیر کا بڑافیصلہ،شاہرات ٹینڈرز کیخلاف دائر رٹ پٹیشن خارج

Scroll to Top