بھمبر میں بریسٹ فیڈنگ مہم کا آغاز، ماں کے دودھ کی اہمیت پر زور

(کشمیر ڈیجیٹل): ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک کے موقع پر بچوں کو ماں کا دودھ پلانے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے محکمہ صحت کے زیراہتمام بھمبر میں “بریسٹ فیڈنگ مہم” کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ اس تقریب کی صدارت ڈپٹی کمشنر بھمبر چوہدری حق نواز نے کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی بھمبر نے کہا کہ بچے کو پیدائش کے فوراً بعد چھ ماہ تک ماں کا دودھ پلانا لازم ہے اور یہ عمل دو سال کی عمر تک جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ماں کا دودھ فطرت کا انمول تحفہ ہے جو بچے کو متوازن غذا فراہم کرتا ہے اور متعدد بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ قرآن و سنت اور جدید میڈیکل سائنس کے مطابق ماں کا دودھ ماں اور بچے دونوں کے لیے مفید ہے۔ اس سے ماں کو چھاتی کے سرطان جیسے امراض سے بچاؤ ممکن ہے جبکہ بچہ صحت مند اور توانا رہتا ہے۔

مہم کی مدت:
یہ مہم یکم اگست سے 7 اگست تک جاری رہے گی، جس کا مقصد عوام میں ماں کے دودھ کی افادیت سے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے تاکہ نومولود بچوں کی صحت اور نشوونما کو بہتر بنایا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ایسے آگاہی پروگرامز معاشرتی بہتری اور بچوں کی صحت کے لیے ناگزیر ہیں۔

افتتاحی تقریب میں ایڈووکیٹ خالد حسین، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر عدنان مختار، اے ڈی ہیلتھ وقاص نصر اور دیگر افسران شریک ہوئے۔ تمام شرکاء نے مہم کو کامیاب بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

بریفنگ:
ڈی ایچ او بھمبر ڈاکٹر ارم بتول نے بریفنگ دیتے ہوئے مہم کے اہداف، حکمت عملی اور عملی اقدامات سے آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مہم کے دوران ضلع بھر کے تمام مراکز صحت میں آگاہی سیشنز منعقد کیے جائیں گے اور عوام کو ماں اور بچے کی صحت سے متعلق رہنمائی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہر ایک ہزار بچوں میں سے پچاس بچے ایک سال کی عمر سے پہلے وفات پا جاتے ہیں، جو تشویشناک ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر تمام ہیلتھ سٹاف کو الرٹ رہنے اور عوامی آگاہی کو ترجیح دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ڈی ایچ او نے کہا کہ یہ مہم صرف اسپتالوں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اسکولوں، کالجوں، عوامی مقامات اور آگاہی واکس میں بھی بھرپور انداز سے چلائی جائے گی۔

ماہرین کی رائے:
چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر محمد خلیل نے کہا کہ یہ عالمی مہم 1992 سے جاری ہے اور اس کا مقصد بچوں کو ماں کے دودھ کی طرف راغب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ ڈیلیوری نارمل ہو یا آپریشن سے، ماں کو چھ گھنٹے بعد بچے کو دودھ ضرور پلانا چاہیے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ ڈبے والا خشک دودھ یا گائے بھینس کا دودھ نقصان دہ ہے، اس لیے صرف ماں کا دودھ دیا جائے۔ جانور بھی اپنے بچوں کو اپنا دودھ پلاتے ہیں، تو انسان کو بھی یہی روش اپنانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 2025 میں نجی اسکیم سے رہ جانے والے عازمین آئندہ برس بغیر اضافی ادائیگی حج پر جائیں گے

پروگرام کی کوآرڈینیٹر انچارج نیوٹریشن پروگرام محترمہ نازیہ نذیر نے مہم کے فوائد اور اس کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

Scroll to Top